Dec 15, 2014

بڑا مکَار چور

مولانا رومی نے ایک واقعہ لکھا ہے کہ کسی صاحب کے گھررات کو چورگھس گیا . صاحب خانہ کی آنکھ کھلی ، رات کی تاریکی میں اٹھ کرادھر ادھر دیکھا کچھ نظرنا آیا، پھربستر پرجا کر لیٹ گیا۔
چور نے دیکھا کہ صاحب خانہ سو گیا ہے تو وہ تھوڑا سا آگے بڑھا مگر کسی چیز سے ٹکرا گیا ۔آواز ہوئی تو صاحب خانہ پھر اٹھ بیٹھا اور اندھیرے میں ادھر ادھر نظریں پھاڑ پھاڑ کر دیکھنےلگا۔ اب صاحب خانہ کو یقین ہو چلا تھا کہ گھر میں کوئی چور گھس آیا ہے ۔ صاحب خانہ نے سوچا کیوں نا چراغ روشن کر کے گھر کو دیکھا جاۓ تاکہ تسلی ہو.
اب صاحب خانہ نے قریب رکھے چراغ کو جلانے کے لیے پتھروں کو رگڑا }پہلےزمانے میں دو پتھروں کو تھوڑی سی روئی پر رگڑتے ، پتھر رگڑنے سے چنگاری روئی پرگرتی۔ اسطرح باربار پتھروں کو رگڑا جاتا، جب آٹھ دس چنگاریاں روئی پرگرتیں تو روئی دہکنے لگتی، اب پھر اس روئی کو پھونکیں مارتے تو روئی آگ پکڑ لیتی ،اسطرح آگ جلائی جاتی تھی{ ۔ اب جب صاحب خانہ نے آگ جلانےکے لیے پتھروں کو رگڑنا شروع کیا تو چور سمجھ گیا کہ صاحب خانہ کیا کرنا چاہتے ہیں؟
لہذا چور دبے پاؤں آکر صاحب خانہ کے سامنے بیٹھ گیا ۔ صاحب خانہ پتھر رگڑتے ،ننھی سی چنگاری روئی پر گرتی، سامنے بیٹھا چور اس چنگاری کو اگلی چنگاری گرنے سے پہلے بجھا دیتا ۔ کافی دیر صاحب خانہ آگ جلانے کی کوشش کرتے رہے مگر سامنے بیٹھا چور چنگاری بجھاتا رھا ۔ آخر تنگ آ کر صاحب خانہ اپنا وہم سمجھ کرسو گیا۔ صبح اٹھا تو پتا چلا سارا گھر لٹ چکا ہے ۔
میرے عزیزو! بالکل اس چور کی طرح شاطر شیطان ہمارے مقابلے میں بیٹھا ہوا ہے ۔ ھم جب بھی کوئی نیکی کی، خیر کی چنگاری جلاتے ہیں یہ اسے بجھا دیتا ہے ۔کبھی نفس کے ذریعے، کبھی اپنی عیاری اور مکاری سے تو کبھی لوگوں کے دلوں میں وسوسے پیدا کر کے۔
کبھی خود ہمارا نفس کہتا ہے چل چھوڑ یار یہ توکس کام میں لگ گیا ،لوگ کیا کہیں گے، رشتہ دار کیا سوچیں گے ، تو کبھی شیطان کسی کام کو الٹ پلٹ کرکے کہے گا ،دیکھ تو نے وہ نیکی کی تھی بدلےمیں یہ ہو گیا ہے ،فلاں کے ساتھ خیرخواہی کی تھی یہ صلۂ ملا ہے تمہیں، تو کبھی انسانوں کےدلوں میں وسوسےڈالے گا ۔
اورلوگ آپکو کہیں گے ، جناب آپکو کیا ہو گیا ہے ؟ آپ تو اچھے بھلے تھے ، آپ کن باتوں میں پڑ گے جی ؟ چھوڑيے، ان چیزوں کو زندگی انجوائمینٹ کا نام ہے ، انجواۓ کر۔
میرے عزیزو ! اگرایمان کی شمع روشن کرنی ہے تو پھر نیکی در نیکی کرتے رہنا۔ ہرنیکی ایک روشن چنگاری کی مثل ہے ۔ بس نیکیوں کو بچابچا کر کرنا کہ ظالم شیطان سامنے بیٹھا آپکی نیکی کو بجھانے کو تیار بیٹھا ہوا ھے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads