الله کے فرمانبدار
کہ دیجیے:
ہم اللہ پر ایمان لائے ہیں اور جو ہماری طرف نازل ہوا ہے اس پر بھی نیز ان
(باتوں) پر بھی جو ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب اور ان کی اولاد پر نازل
ہوئی ہیں اور جو تعلیمات موسیٰ و عیسیٰ اور باقی نبیوں کو اپنے رب کی طرف
سے ملی ہیں (ان پر ایمان لائے ہیں)،ہم ان کے درمیان کسی تفریق کے قائل نہیں
ہیں اور ہم تو اللہ کے تابع فرمان ہیں
سورة آل عمران (3) _ آيت: 84
اطاعت
کہ دیجیے: اللہ اور رسول کی اطاعت کرو، پس اگر وہ لوگ روگردانی کریں تو اللہ کافروں سے محبت نہیں کرتا
سورة آل عمران (3) _ آيت: 32
معاف کرنے والا
کہ دیجیے: اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری اتباع کرو، اللہ تم سے
محبت کرے گا اور تمہاری خطاؤں سے درگزر فرمائے گا اور اللہ نہایت بخشنے
والا، رحم کرنے والا ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 31
آدمی کی تمنا
اس
دن ہر شخص اپنا نیک عمل حاضر پائے گا ، اسی طرح ہر برا عمل بھی، (اس روز)
انسان یہ تمنا کرے گا کہ کاش یہ دن اس سے بہت دور ہوتا اور اللہ تمہیں اپنے
(غضب) سے ڈراتا ہے اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 30
الله سب کچه جانتا ہے
کہ
دیجیے: جو بات تمہارے سینوں میں ہے اسے خواہ تم پوشیدہ رکھو یا ظاہر کرو
اللہ بہرحال اسے جانتا ہے نیز آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ بھی اس کے
علم میں ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 29
کافروں کی دوست نہ بناؤ
مومنوں
کو چاہیے کہ وہ اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو سرپرست نہ بنائیں اور جو
کوئی ایسا کرے، اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں، ہاں اگر تم ان (کے ظلم) سے
بچنے کے لیے کوئی طرز عمل اختیار کرو (تو اس میںمضائقہ نہیں) اور اللہ
تمہیں اپنے (غضب) سے ڈراتا ہے اور بازگشت اللہ ہی کی طرف ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 28
الله کا اختیار
کہ
دیجیے: اے اللہ! (اے) مملکت (ہستی ) کے مالک تو جسے چاہے حکومت دیتا ہے
اور جس سے چاہے حکومت چھین لیتا ہے اور تو جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور
جسے چاہے ذلیل کر دیتا ہے بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے، بے شک تو ہر چیز پر
قادر ہے - تو رات کو دن اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور تو ہی جاندار
سے بے جان اور بے جان سے جاندار پیدا کرتا ہے اور تو جسے چاہتا ہے بے حساب
رزق دیتا ہے
سورة آل عمران (3) _ آيات : 27-26
اعمال کی بربادی
جو
لوگ اللہ کی آیات کا انکار کرتے ہیں اور انبیاء کو ناحق قتل کرتے ہیں اور
لوگوں میں سے انصاف کا حکم دینے والوں کو بھی قتل کرتے ہیں انہیں دردناک
عذاب کی خوشخبری سنا دیں - ایسے لوگوں کے اعمال دنیا و آخرت میں برباد ہو
گئے اور ان کا کوئی مددگار نہیں
سورة آل عمران (3) _ آيات : 22-21
الله کے سوا کوئی معبود نہیں
اللہ
نے خود شہادت دی ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں اور اہل علم
نے بھی یہی شہادت دی،وہ عدل قائم کرنے والا ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں،
وہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 18
سب سے اچهّی چیز
کہ
دیجیے: کیا میں تمہیں بہتر چیز بتاؤں؟ جو لوگ تقویٰ اختیار کرتے ہیں ان کے
لیے ان کے رب کے پاس باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں ان میں وہ
ہمیشہ رہیںگے نیز ان کے لیے پاکیزہ بیویاں اور اللہ کی خوشنودی ہو گی اور
اللہ بندوں پر خوب نگاہ رکھنے والا ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 15
چند روزه زندگی کا سامان
لوگوں کے لیے خواہشات نفس کی رغبت مثلاً عورتیں، بیٹے، سونے اور چاندی کے ڈھیر لگے خزانے، عمدہ گھوڑے ، مویشی اور کھیتی زیب و زینت بنا دی گئی ہیں، یہ سب دنیاوی زندگی کے سامان ہیں اور اچھا انجام تو اللہ ہی کے پاس ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 14
برا ٹهکانا
(اے رسول) جنہوں نے انکار کیا ہے ان سے کہدیجیے: تم عنقریب مغلوب ہو جاؤ گے اور جہنم کی طرف اکھٹے کیے جاؤ گے اور وہ بدترین ٹھکانا ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 12
دوزخ کا ایندهن
جو لوگ کافر ہو گئے ہیں ان کے اموال و اولاد انہیں اللہ سے ہرگز کچھ بھی بے نیاز نہیں بنائیں گے اور یہ لوگ دوزخ کے ایندھن ہوں گے - ان کا حال بھی فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا سا ہو گا جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا، پس اللہ نے انہیں ان کے گناہوں کی وجہ سے گرفت میں لے لیا اور اللہ سخت عذاب دینے والا ہے.
سورة آل عمران (3) _ آيات : 11-10
کسوٹی
اس سے پہلے انسانوں کی ہدایت کے لیے اور فرقان (حق و باطل میں امتیاز کرنے والا قانون) نازل فرمایا، جنہوں نے اللہ کی آیات کا انکار کیا ان کے لیے سخت عذاب ہے، اللہ بڑا غالب آنے والا، خوب بدلہ لینے والا ہے
سورة آل عمران (3) _ آيت: 4
الله کی کتاب
اللہ وہ ذات ہے جس کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں جو زندہ (اور کائنات کا) زبردست نگہدار ہے - اس نے حق پر مبنی ایک کتاب (اے رسول) آپ پر نازل کی جو سابقہ کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور اس نے توریت و انجیل کو نازل کیا
سورة آل عمران (3) _ آيات: 3-2
اے الله ! ہم پر رحم فرما
اللہ کسی شخص پر اس کی طاقت سے زیادہ ذمے داری نہیں ڈالتا ، ہر شخص جو نیک عمل کرتا ہے اس کا فائدہ اسی کو ہے اور جو بدی کرتا ہے اس کا انجا م بھی اسی کو بھگتنا ہے، پروردگارا!ہم سے بھول چوک ہو گئی ہو تو اس کا مواخذہ نہ فرما، پروردگارا! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جو تو نے ہم سے پہلوں پر ڈال دیا تھا، پروردگارا! ہم جس بوجھ کے اٹھانے کی طاقت نہیں رکھتے وہ ہمارے سر پر نہ رکھ، پروردگارا! ہمارے گناہوں سے درگزر فرما اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما، تو ہمارا مالک ہے، کافروںکے مقابلے میں ہماری نصرت فرما
سورة البقره (2) _ آيت: 286
الله کا حساب
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اللہ کا ہے اور تم اپنے دل کی باتیں ظاہر کرو یا چھپاؤ اللہ تم سے حساب لے گا پھر وہ جسے چاہے معاف کرے اور جسے چاہے عذاب دے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
سورة البقره (2) _ آيت: 284
قرض دار کو مہلت دو
اور ( تمہارا قرضدار) اگر تنگدست ہو تو کشائش تک مہلت دو اور اگر سمجھو تو معاف کردینا ہی تمہارے لیے بہتر ہے. اور اس دن کا خوف کرو جب تم اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے پھر وہاں ہر شخص کو اس کے کیے کا پورا بدلہ مل جائے گا اور ان پر ظلم نہ ہو گا
سورة البقره (2) _ آيات: 281-280
اعلان جنگ
اے ایمان والو! اللہ کا خوف کرو اور جو سود (لوگوں کے ذمے) باقی ہے اسے چھوڑ دو اگر تم مومن ہو - لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے جنگ کے لیے تیار ہو جاؤ اور اگر تم نے توبہ کر لی تو تم اپنے اصل سرمائے کے حقدار ہو، نہ تم ظلم کرو گے اور نہ تم پر ظلم کیا جائے گا.
سورة البقره (2) _ آيات: 279-278
سود حرام ہے
جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ بس اس شخص کی طرح اٹھیں گے جسے شیطان نے چھو کر حواس باختہ کیا ہو، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: تجارت بھی تو سود ہی کی طرح ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال اور سود کو حرام قرار دیا ہے، پس جس شخص تک اس کے پروردگار کی طرف سے نصیحت پہنچی اور وہ سود لینے سے باز آ گیا تو جو پہلے لے چکا وہ اسی کا ہو گا اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے اور جس نے اعادہ کیا تو ایسے لوگ جہنمی ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے
سورة البقره (2) _ آيت:275
ہدايت
آپ کے ذمے نہيں ہے کہ
انہيں (جبراً) ہدايت ديں بلکہ خدا ہي جسے چاہتا ہے ہدايت ديتا ہے اورتم جو
بھي مال خرچ کرو گے ا س کا فائدہ تم ہي کوہے اور تم صرف اللہ کي خوشنودي کے
ليے خرچ کرو گے اور جو مال تم خرچ کرو گے تمہيں اس کا پورا اجر ديا جائے
گا اور تمہارے ساتھ کوئي زيادتي نہيں ہو گي
سورة البقره (2) _ آيت: 272
صدقہ چهپا کر کرو
اگر
تم علانيہ خيرات دو تو وہ بھي خوب ہے اور اگر پوشيدہ طور پر اہل حاجت کو
دو تو يہ تمہارے حق ميں زيادہ بہتر ہے اور يہ تمہارے کچھ گناہوں کا کفارہ
ہو گا اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے
سورة البقره (2) _ آيت: 271
حکمت کي دولت
شيطان
تمہيں تنگدستي کا خوف دلاتا ہے اور بے حيائي کي ترغيب ديتا ہے، جبکہ اللہ
تم سے اپني بخشش اور فضل کا وعدہ کرتاہے اور اللہ بڑا صاحب وسعت، دانا ہے -
وہ جسے چاہتا ہے حکمت عطا فرماتا ہے اور جسے حکمت دي جائے گويا اسے
خيرکثير ديا گيا ہے اور صاحبان عقل ہي نصيحت قبول کرتے ہيں
سورة البقره (2) _ آيات: 269-268
الله کسي کا محتاج نہيں
اے ايمان والو! جو مال تم کماتے ہو اور جو کچھ ہم نے تمہارے ليے زمين سے
نکالا ہے اس ميں سے عمدہ حصہ (راہ خدا ميں) خرچ کرو اور اس ميں سے ردي چيز
دينے کا قصد ہي نہ کرو اور (اگر کوئي وہي تمہيں دے تو) تم خود اسے لينا
گوارا نہ کرو گے مگر يہ کہ چشم پوشي کر جاؤ اور جان رکھو کہ اللہ بڑا بے
نياز اور لائق ستائش ہے
سورة البقره (2) _ آيت: 267
سب الله کي نظر ميں ہے
اور جو لوگ اپنا مال اللہ کي خوشنودي کي خاطر اور ثبات نفس سے خرچ کرتے
ہيں، ان کي مثال اس باغ کي سي ہے جو اونچي جگہ پر واقع ہو، جس پر زور کا
مينہ برسے تو دگنا پھل دے اور اگر تيز بارش نہ ہو تو ہلکي پھوار بھي کافي
ہو جائے اور اللہ تمہارے اعمال کو خوب ديکھنے والا ہے
سورة البقره (2) _ آيت: 265
صداقت اور دکهاوا
اے
ايمان والو! اپني خيرات کو احسان جتا کر اور ايذا دے کر اس شخص کي طرح
برباد نہ کرو جو اپنا مال صرف لوگوں کو دکھانے کے ليے خرچ کرتا ہے اور وہ
اللہ اور روز آخرت پر ايمان نہيں رکھتا، پس اس کے خر چ کي مثال اس چٹان کي
سي ہے جس پر تھوڑي سے مٹي ہو، پھر اس پر زور کا مينہ برسے اور اسے صاف کر
ڈالے، (اس طرح) يہ لوگ اپنے اعمال سے کچھ بھي اجر حاصل نہ کر سکيں گے اور
اللہ کافروں کي راہنمائي نہيں کرتا
سورة البقره (2) _ آيت: 264
غني اور بردبار
جو
لوگ اپنا مال راہ خدا ميں خرچ کرتے ہيں اور خرچ کرنے کے بعد نہ احسان
جتاتے ہيں نہ ايذا ديتے ہيں، ان کا صلہ ان کے پروردگار کے پاس ہے اور انہيں
نہ کوئي خوف ہو گا اور نہ وہ محزون ہوں گے - نرم کلامي اور درگزر کرنا اس
خيرات سے بہتر ہے جس کے بعد (خيرات لينے والے کو ) ايذا دي جائے اور اللہ
بڑا بے نياز بڑا بردبار ہے
سورة البقره (2) _ آيات: 263-262
زندگي اور موت
اور طلاق يافتہ عورتيں تين مرتبہ (ماہواري سے) پاک ہونے تک انتظار کريں
اور اگر وہ اللہ اور روز آخرت پر ايمان رکھتي ہيں تو ان کے ليے جائز نہيں
کہ اللہ نے ان کے رحم ميں جو کچھ خلق کيا ہے اسے چھپائيں اور ان کے شوہر
اگر اصلاح و سازگاري کے خواہاں ہيں تو عدت کے دنوں ميں انہيں پھر اپني
زوجيت ميں واپس لينے کے پورے حقدار ہيں اور عورتوں کو دستور کے مطابق ويسے
ہي حقوق حاصل ہيں جيسے مردوں کے حقوق ان پر ہيں، البتہ مردوں کو عورتوں پر
برتري حاصل ہے اور اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے
سورة البقره (2) _ آيت: 258
ايمان کي روشني
للہ
ايمان والوں کا کارساز ہے، وہ انہيں تاريکي سے روشني کي طرف نکال لاتاہے
اور کفر اختيار کرنے والوں کے سرپرست طاغوت ہيں جو انہيں روشني سے تاريکي
کي طرف لے جاتے ہيں، يہي جہنم والے ہيں، جہاں وہ ہميشہ رہيں گے
سورة البقره (1) _ آيت: 257
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔