Dec 27, 2014

ساتواں: انمول موتی


مضبوط سہارا
دين ميں کوئي جبر و اکراہ نہيں، بتحقيق ہدايت اور ضلالت ميںفرق نماياں ہو چکا ہے، پس جو طاغوت کا انکار کرے اور اللہ پر ايمان لے آئے، بتحقيق اس نے نہ ٹوٹنے والا مضبوط سہارا تھام ليا اور اللہ سب کچھ خوب سننے والا اور جاننے والا ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 256


اللہ کي حکومت
اللہ وہ (ذات) ہے جس کے سوا کوئي معبود نہيں، وہ زندہ اور سب کا نگہبان ہے، اسے اونگھ آتي ہے اور نہ نيند، زمين اور آسمانوں ميں جو کچھ ہے سب اسي کي ملکيت ہے، کون ہے جو اس کي اجازت کے بغير اس کے حضور سفارش کر سکے؟ جو کچھ لوگوں کے روبرو اور جو کچھ ان کے پيچھے ہے وہ ان سب سے واقف ہے اور وہ علم خدا ميں سے کسي چيز کا احاطہ نہيں کر سکتے مگر جس قدر وہ خود چاہے، اس کي کرسي آسمانوں اور زمين پر چھائي ہوئي ہے اور ان دونوں کي نگہداري اس کے ليے کوئي کار گرا ں نہيں ہے اور وہ بلند و بالا اور عظيم ذات ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 255



ظالم لوگ
اے ايمان والو! جو مال ہم نے تمہيں ديا ہے اس ميں سے خرچ کرو قبل اس دن کے جس ميں نہ تجارت کام آئے گي اور نہ دوستي کا فائدہ ہو گا اور نہ سفارش چلے گي اور ظالم وہي لوگ ہيں جنہوں نے کفراختيار کيا
سورة البقره (1) _ آيت: 254



الله بڑا وسعت والا ہے
جو لوگ اپنا مال راہ خدا ميں خرچ کرتے ہيں ان (کے مال) کي مثال اس دانے کي سي ہے جس کي سات بالياں اگ آئيں جن ميں سے ہر بالي کے اندر سو دانے ہوں اور اللہ جس (کے عمل) کو چاہتا ہے دگنا کر ديتا ہے، اللہ بڑا کشائش والا، دانا ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 261



قرض حسنہ
اور راہ خدا ميں جنگ کرو اور جان لو کہ اللہ خوب سننے والا، جاننے والا ہے - کوئي ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے تاکہ اللہ اسے کئي گنا زيادہ دے؟ اللہ ہي گھٹاتا اور بڑھاتا ہے اور اسي کي طرف تمہيں پلٹ کر جانا ہے
سورة البقره (1) _ آيات: 245-244



نماز کي پابندي رکهو
نمازوں کي مخافظت کرو، خصوصاً درمياني نماز کي اور اللہ کے حضور خضوع کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ - پھر اگر تم حالت خوف ميں ہو تو پيدل ہو يا سوار (جس حال ميں ہو نماز پڑھ لو) اور جب تمہيں امن مل جائے تو اللہ کو اسي طرح ياد کرو جس طرح اس نے تمہيں وہ (کچھ) سکھايا ہے جسے تم پہلے نہيں جانتے تھے
سورة البقره (1) _ آيات: 239-238



نقصان والي چيزيں
لوگ آپ سے شراب اور جوئے کے بارے ميں پوچھتے ہيں، کہ ديجيے: ان دونوں کے اندر عظيم گناہ ہے اور لوگوں کے ليے کچھ فائدے بھي، مگر ان دونوں کا گناہ ان کے فائدے سے کہيں زيادہ ہے اور يہ لوگ آپ سے پوچھتے ہيں کہ کيا خرچ کريں؟ کہ ديجيے: جو ضرورت سے زيادہ ہو، اس طرح اللہ اپني نشانياں تمہارے ليے کھول کر بيان فرماتا ہے تاکہ تم سوچو .
سورة البقره (1) _ آيت: 219



حق دار لوگ
لوگ آپ سے پوچھتے ہيں : کيا خرچ کريں؟ کہ ديجيے: جو مال بھي خرچ کرو اپنے والدين، قريب ترين رشتہ داروں، يتيموں،مسکينوں اور مسافروں پر خرچ کرو اور جو کار خير تم بجا لاؤ گے يقينا اللہ اس سے خوب باخبر ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 215



کفر کي راه
جو کافر ہيں ان کے ليے دنيا کي زندگي خوش نما بنا دي گئي ہے اور وہ دنيا ميں مومنوں کا مذاق اڑاتے ہيں مگر اہل تقوي? قيامت کے دن ان سے مافوق ہوں گے اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 212



اسلام
اے ايمان لانے والو! تم سب کے سب (دائرہ ) امن و آشتي ميں آجاؤ اور شيطان کے نقش قدم پر نہ چلو، يقينا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے - اور اگر ان صريح نشانيوں کے تمہارے پاس آنے کے بعد بھي تم لڑکھڑا جاؤ تو جان رکھو کہ اللہ بڑا غالب آنے والا، باحکمت ہے
سورة البقره (1) _ آيات: 209-208



برا ٹهکانا
اور پھر جب اس سے کہا جائے: خوف خدا کرو تو نخوت اسے گناہ پر آمادہ کر ديتي ہے، پس اس کے ليے جہنم ہي کافي ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے - اور انسانوں ميں کوئي ايسا بھي ہے جو اللہ کي رضاجوئي ميں اپني جان بيچ ڈالتا ہے اور اللہ بندوں پر بہت مہربان ہے
سورة البقره (1) _ آيات: 207-206



بدترين دشمن
اور لوگوں ميں کوئي ايسا بھي ہے جس کي گفتگو دنيا کي زندگي ميں آپ کو پسند آئے گي اور جو اس کے دل ميں ہے اس پر وہ اللہ کو گواہ بنائے گا حالانکہ وہ سخت ترين دشمن ہے - اور جب وہ لوٹ کرجاتا ہے تو سرتوڑ کوشش کرتا پھرتا ہے کہ زمين ميں فساد برپا کرے اور کھيتي اور نسل کو تباہ کر دے اور اللہ فساد کو پسند نہيں کرتا
سورة البقره (1) _ آيات: 205-204



نا جائز مال
اور تم آپس ميں ايک دوسرے کا مال ناجائز طريقے سے نہ کھاؤ اورنہ ہي اسے حکام کے پاس پيش کرو تاکہ تمہيں دوسروں کے مال کا کچھ حصہ دانستہ طور پر ناجائز طريقے سے کھانے کا موقع ميسر آئے
سورة البقره (1) _ آيت: 188



قصاص
اے ايمان والو! تم پر مقتولين کے بارے ميں قصاص کا حکم لکھ ديا گياہے، آزاد کے بدلے آزاد، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت، ہاں اگر مقتول کے بھائي کي طرف سے قاتل کو (قصاص کي) کچھ چھوٹ مل جائے تو اچھے پيرائے ميں (ديت کا) مطالبہ کيا جائے اور (قاتل کو چاہيے کہ) وہ حسن و خوبي کے ساتھ اسے ادا کرے، يہ تمہارے رب کي طرف سے ايک قسم کي تخفيف اور مہرباني ہے، پس جو اس کے بعد بھي زيادتي کرے گا، اس کے ليے دردناک عذاب ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 178



ا ہل ايمان کي پہچان
نيکي يہ نہيں ہے کہ تم اپنا رخ مشرق اور مغرب کي طرف پھير لو، بلکہ نيکي تو يہ ہے کہ جو کوئي اللہ، روز قيامت، فرشتوں، کتاب اور نبيوں پر ايمان لائے اور اپنا پسنديدہ مال قريبي رشتہ داروں، يتيموں، مسکينوں، مسافروں اور سائلوں پر اور غلاموں کي رہائي پر خرچ کرے اور نماز قائم کرے اور زکو?? ادا کرے نيز جب معاہدہ کريں تو اسے پورا کرنے والے ہوں اور تنگدستي اور مصيبت کے وقت اور ميدان جنگ ميں صبر کرنے والے ہوں، يہي لوگ سچے ہيں اور يہي لوگ متقي ہيں.
سورة البقره (1) _ آيت: 177



ہدايت کے بدلے گمراہي
يہ وہ لوگ ہيں جنہوں نے ہدايت کے عوض ضلالت اور مغفرت کے بدلے عذاب خريد ليا ہے، (تعجب کي بات ہے کہ) آتش جہنم کے عذاب کے ليے ان ميں کتني برداشت ہے - يہ (سزا) اس وجہ سے ہے کہ اللہ نے کتاب تو حق کے مطابق نازل کي تھي اور جن لوگوں نے کتاب کے بارے ميں اختلاف کيا، يقينا وہ دور دراز کے جھگڑے ميں پڑے ہوئے ہيں
سورة البقره (1) _ آيات: 176-175



احکام الہي
جو لوگ اللہ کي نازل کردہ کتاب کو چھپاتے ہيں اور اس کے عوض ميں حقير قيمت حاصل کرتے ہيں، يہ لوگ بس اپنے پيٹ آتش سے بھر رہے ہيں اور اللہ قيامت کے دن ايسے لوگوں سے بات نہيں کرے گا اور نہ انہيں پاک کرے گا اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 174



الله بڑا رحم کرنے والا ہے
يقينا اسي نے تم پر مردار،خون، سور کا گوشت اور غير اللہ کے نام کا ذبيحہ حرام قرار ديا، پھر جو شخص مجبوري کي حالت ميں ہو اور وہ بغاوت کرنے اور ضرورت سے تجاوز کرنے والا نہ ہو تو اس پر کچھ گناہ نہيں، بے شک اللہ بڑا بخشنے والا، رحم کرنے والا ہے
سورة البقره (1) _ آيت: 173



پاک اور حلال چيزيں
اے ايما ن والو! اگر تم صرف اللہ کي بندگي کرنے والے ہو تو ہماري عطا کردہ پاک روزي کھاؤ اور اللہ کا شکر کرو
سورة البقره (1) _ آيت: 172



بہرے گونگے اور اندهے لوگ
اور ان کافروں کي حالت بالکل اس شخص کي سي ہے جو ايسے (جانور) کو پکارے جو بلانے اور پکارنے کے سوا کچھ نہ سن سکے، يہ بہرے، گونگے، اندھے ہيں، پس (اسي وجہ سے) يہ لوگ عقل سے بھي عاري ہيں
سورة البقره (1) _ آيت: 171



الله کے حکم سے انکار
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے نازل کردہ احکام کي پيروي کرو تو وہ جواب ديتے ہيںکہ ہم تو اس طريقے کي پيروي کريں گے جس پر ہم نے اپنے آباء و اجداد کو پايا ہے، خواہ ان کے آباء و اجداد نے نہ کچھ عقل سے کام ليا ہو اور نہ ہدايت حاصل کي ہو
سورة البقره (1) _ آيت: 170



الله کے مہمان
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ ہم نے شیاطین کو کفار پر مسلط کر رکھا ہے جو انہیں اکساتے رہتے ہیں؟ پس آپ ان پر (عذاب کے لیے) عجلت نہ کریں، ہم ان کی گنتی یقینا پوری کریں گے - اس روز ہم متقین کو خدائے رحمن کے پاس مہمانوں کی طرح جمع کریں گے
سورة مریم (20) _ آیات: 85-83



شرک کرنے والوں کے معبود
اور جو کچھ وہ کہتا ہے اس کے ہم مالک بن جائیں گے اور وہ ہمارے پاس اکیلا حاضر ہو گا - اور انہوں نے اللہ کے سوا دوسرے معبود بنا لیے ہیں تاکہ ان کے لیے باعث تقویت بنیں
سورة مریم (20) _ آیات: 81-80



آیات سے انکار کرنے والا
کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جوہماری آیات کاانکار کرتا ہے اور کہتا ہے: مجھے مال اور اولاد کی عطا ضرور بالضرور جاری رہے گی؟ کیا اس نے غیب کی اطلاع حاصل کی ہے یا خدائے رحمن سے کوئی عہد لے رکھا ہے ؟ ہرگز نہیں، جو کچھ یہ کہتا ہے ہم اسے لکھ لیں گے اور ہم اس کے عذاب میں مزید اضافہ کر دیں گے
سورة مریم (20) _ آیات: 79-77



گمراہی میں مبتلا لوگ
کہ دیجئے: جو شخص گمراہی میں ہے اسے خدائے رحمن لمبی مہلت دیتا ہے لیکن جب وہ اس کا مشاہدہ کریں گے جس کا وعدہ ہوا تھا، خواہ وہ عذاب ہو یا قیامت تو اس وقت انہیں معلوم ہو گا کہ کس کا مقام زیادہ برا ہے اور کس کا لاؤ لشکر زیادہ کمزور ہے.
سورة مریم (20) _ آیت: 75



ظاہری شان و شوکت
اور جب انہیں ہماری صریح آیات سنائی جاتی ہیں تو کفار اہل ایمان سے کہتے ہیں: دونوں فریقوں میں سے کون بہتر مقام پر (فائز) ہے اور کس کی محفلیں زیادہ بارونق ہیں؟ اور ہم ان سے پہلے کتنی ایسی قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں جو سامان زندگی اور نمود میں اس سے کہیں بہترتھیں
سورة مریم (20) _ آیات: 74-73



جہنم میں جانے کے مستحق
پھر (یہ بات) ہم بہتر جانتے ہیں کہ جہنم میں جھلسنے کا زیادہ سزاوار ان میں سے کون ہے - اور تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہو گا جو جہنم پر وارد نہ ہو، یہ حتمی فیصلہ آپ کے رب کے ذمے ہے - پھر اہل تقویٰ کو نجات دیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پڑا چھوڑ دیں گے
سورة مریم (20) _ آیات: 72-70



سرکش
اور انسان کہتا ہے: جب میں مر جاؤں گا تو کیا میں زندہ کر کے نکالا جاؤں گا؟ کیا اس انسان کو یاد نہیں کہ ہم نے اسے پہلے اس وقت پیدا کیا، جب وہ کچھ بھی نہ تھا؟ آپ کے رب کی قسم! پھر ہم ان سب کو اور شیاطین کو ضرور جمع کریںگے پھر ہم انہیں جہنم کے گرد گھٹنوں کے بل ضرور حاضر کریں گے - پھر ہم ہر فرقے میں سے ہر اس شخص کو جدا کر دیں گے جو رحمن کے مقابلے میں زیادہ سرکش تھا
سورة مریم (20) _ آیات: 69-66



الله کی عبادت
کہدیجئے: میں تم ہی جیسا ایک انسان ہوں مگر میری طرف وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود تو بس ایک ہی ہے لہٰذا جو اللہ کے حضور جانے کا امیدوار ہے اسے چاہیے کہ وہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی دوسرے کو شریک نہ ٹھہرائے
سورة کہف (19) _ آیت: 110



الله کی باتیں
کہ دیجئے: میرے پروردگار کے کلمات (لکھنے) کے لیے اگرسمندر روشنائی بن جائیں تو سمندر ختم ہو جائیں گے لیکن میرے رب کے کلمات ختم نہیں ہوں گے اگرچہ ہم اتنے ہی مزید (سمندر) سے کمک رسانی کریں.
سورة کہف (19) _ آیت: 109

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads