Dec 27, 2014

گیارواں: انمول موتی

مجرم لوگ
مجرم اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے پھر وہ پیشانیوں اور پیروں سے پکڑے جائیں گے - پس تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ یہ وہی جہنم ہے جسے مجرمین جھٹلاتے تھے . وہ جہنم اور کھولتے ہوئے انتہائی گرم پانی کے درمیان گردش کرتے رہیں گے
سورة الرحمن (56) آیات: 44-41



الله کی گرفت
اے گروہ جن و انس ! اگر تم آسمانوں اور زمین کی سرحدوں سے نکلنے کی استطاعت رکھتے ہو تو نکل جاؤ، تم سلطنت و قہاریت کے بغیر نہیں نکل سکو گے . پس تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ تم دونوں پر آگ کے شعلے اور چنگاریاں چھوڑی جائیں گی، پھر تم کامیاب نہیں رہو گے.
سورة الرحمن (56) آیات: 35-33



جلال والا، عظمت والا
اور سمندر میں چلنے والے پہاڑوں کی طرح بلند جہاز اسی کے ہیں . پس تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ روئے زمین پر موجود ہر چیز فنا ہونے والی ہے . اور صرف آپ کے صاحب عزت و جلال رب کی ذات باقی رہنے والی ہے
سورة الرحمن (56) آیات: 27-24



سمندروں کا پانی
اسی نے دو سمندروں کو جاری کیا کہ آپس میں مل جائیں، اہم ان دونوں کے درمیان ایک آڑ ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے پس تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
سورة الرحمن (56) آیات: 21-19



الله کی نعمتیں
اور اسی نے مخلوقات کے لیے اس زمین کو بنایا ہے - اس میں میوے اور خوشے والے کھجور کے درخت ہیں - اور بھوسے والا اناج خوشبو والے پھول ہیں - پس (اے جن و انس !) تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
سورة الرحمن (56) آیات: 13-10



میزان
اور اسی نے اس آسمان کو بلند کیا اور ترازو قائم کی_ تاکہ تم ترازو (کے ساتھ تولنے) میں تجاوز نہ کرو _ اور انصاف کے ساتھ وزن کو درست رکھو اور تول میںکمی نہ کرو
سورة الرحمن (56) آیات: 9_7



زمین اور پہاڑ
اور زمین کو ہم نے پھیلایا اور اس میں پہاڑ گاڑ دیے اور ہم نے زمین میں معینہ مقدار کی ہرچیز اگائی - اور ہم نے تمہارے لیے زمین میں سامان زیست فراہم کیا اور ان مخلوقات کے لیے بھی جن کی روزی تمہارے ذمے نہیں ہے
سورۃ الحجر (16)- آیات: 20-19



آسمان اور ستارے
اور بتحقیق ہم نے آسمانوں میں نمایاں ستارے بنا دیے اور دیکھنے والوں کے لیے انہیں زیبائی بخشی - اور ہم نے ہر شیطان مردود سے انہیں محفوظ کر دیا ہے - ہاں اگر کوئی چوری چھپے سننے کی کوشش کرے تو ایک چمکتا ہو اشعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے
سورۃ الحجر (16)- آیات: 16-18



مذاق
اور بتحقیق ہم نے آپ سے پہلے بھی گزشتہ قوموں میں رسول بھیجے ہیں- اور ان کے پاس کوئی رسول ایسا نہیں آیا جس کا انہوں نے استہزاء نہ کیا ہو - اسی طرح ہم اس ذکر کو مجرموں کے دلوں میں سے گزارتے ہیں- کہ وہ اس (رسول) پر ایمان نہیں لائیں گے اور بے شک پہلوں کی روش بھی یہی رہی ہے
سورۃ الحجر (16)- آیات: 13-10



تارکول کا لباس
اس دن آپ مجرموں کو ایک ساتھ زنجیروں میں جکڑا ہوا دیکھیں گے - ان کے لباس گندھک کے ہوں گے اور آگ ان کے چہروں پر چھائی ہوئی ہو گی - تاکہ اللہ ہر نفس کو اس کے عمل کی جزا دے، اللہ یقینا بہت جلد حساب کرنے والا ہے
سورۃ ابراہیم (15)- آیات: 51-49



پورا بدلہ لینے والا
پس آپ ہرگز یہ خیال نہ کریں کہ اللہ اپنے رسولوں سے وعدہ خلافی کرے گا، اللہ یقینا بڑا غالب آنے والا، انتقام لینے والا ہے - یہ (انتقام) اس دن ہوگا جب یہ زمین کسی اور زمین سے بدل دی جائے گی اور آسمان بھی اور سب خدائے واحد و قہار کے سامنے پیش ہوں گے
سورۃ ابراہیم (15)- آیات: 48-47



عذاب
اور لوگوں کو اس دن کے بارے میں تنبیہ کیجیے جس دن ان پر عذاب آئے گا تو ظالم لوگ کہیں گے: ہمارے رب ہمیں تھوڑی مدت کے لیے ڈھیل دے دے اب ہم تیری دعوت پر لبیک کہیں گے اور رسولوں کی اتباع کریں گے، (انہیں جواب ملے گا) کیا اس سے پہلے تم قسمیں نہیں کھاتے تھے کہ تمہارے لیے کسی قسم کا زوال و فنا نہیں ہے؟
سورۃ ابراہیم (15)- آیت: 44



مہلت
اور ظالم جو کچھ کر رہے ہیں آپ اس سے اللہ کو غافل تصور نہ کریں، اللہ نے بے شک انہیں اس دن تک مہلت دے رکھی ہے جس دن آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی - وہ سر اٹھائے دوڑرہے ہوں گے، ان کی نگاہیں خود ان کی طرف بھی لوٹ نہیں رہی ہوں گی اور ان کے دل (خوف کی وجہ) کھوکھلے ہوچکے ہو ں گے



ناشکر انسان
اور اسی نے ہمیشہ چلتے رہنے والے سورج اور چاند کو تمہارے لیے مسخر کیا اور رات اور دن کو بھی تمہارے لیے مسخر بنایا - اور اسی نے تمہیں ہر اس چیز میں سے دیا جو تم نے اس سے مانگی اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو شمار نہ کر سکو گے، انسان یقینا بڑا ہی بے انصاف، ناشکرا ہے
سورۃ ابراہیم (15)- آیات: 33،34



زمین اور آسمان
اللہ ہی نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور آسمان سے پانی برسایا پھر اس سے تمہارے روزی کے لیے پھل پیدا کیے اور کشتیوں کو تمہارے لیے مسخر کیا تاکہ اس کے حکم سے سمندر میںچلیں اور دریاؤں کو بھی تمہارے لیے مسخر کیا
سورۃ ابراہیم (15)- آیت: 32



کوئی دوست کام نہ آئے گا
میرے ایمان والے بندوں سے کہ دیجئے: نماز قائم کریں اور جو رزق ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اور علانیہ طور پر خرچ کریں، اس دن کے آنے سے پہلے جس میں نہ سودا ہو گااور نہ دوستی کام آئے گی
سورۃ ابراہیم (15)- آیت: 31



الله ظالموں کو بهٹکا دیتا ہے
اور کلمہ خبیثہ کی مثال اس شجرہ خبیثہ کی سی ہے جو زمین کی سطح سے اکھاڑ پھینکا گیا ہواور اس کے لیے کوئی ثبات نہ ہو - اللہ ایمان والوں کو دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی قول ثابت پر قائم رکھتا ہے اور ظالموں کو گمراہ کر دیتا ہے اور اللہ اپنی مشیت کے مطابق عمل کرتا ہے
سورۃ ابراہیم (15)- آیات: 26، 27



کلمہ طیبّہ
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کیسی مثال پیش کی ہے کہ کلمہ طیبہ شجرہ طیبہ کی مانند ہے جس کی جڑ مضبوط گڑی ہوئی ہے اور اس کی شاخیں آسمان تک پہنچی ہوئی ہیں؟ وہ اپنے رب کے حکم سے ہر وقت پھل دے رہا ہے اور اللہ لوگوں کے لیے مثالیں اس لیے دیتا ہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں
سورۃ ابراہیم (15)- آیات: 24، 25



دعا سلام
اور جو ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے وہ ان جنتوں میںداخل کیے جائیں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوںگی وہ اپنے رب کی اجازت سے ہمیشہ ان میں رہیں گے، وہاں (آپس میں) ان کی تحیت سلام ہو گی
سورۃ ابراہیم (15)- آیت: 23


 
شیطان کے جهوٹے وعدے
اور (قیامت کے دن) جب فیصلہ ہو چکے گا تو شیطان کہ اٹھے گا: اللہ نے تمہارے ساتھ یقینا سچا وعدہ کیا تھا اور میں نے تم سے وعدہ کیا پھر وعدہ خلافی کی اور میرا تم پرکوئی زور نہیں چلتا تھا مگر یہ کہ میں نے تمہیں صرف دعوت دی اور تم نے میرا کہنا مان لیا پس اب تم مجھے ملامت نہ کرو بلکہ خود کو ملامت کرو (آج) نہ تو میں تمہارے فریاد رسی کرسکتا ہوں اور نہ تم میری فریاد رسی کر سکتے ہو، پہلے تم مجھے (اللہ کا شریک) بناتے تھے میں (اب) یقینا اس سے بیزار ہوں، ظالموں کے لیے تو یقینا دردناک عذاب ہے
سورۃ ابراہیم (15)- آیت: 22



الله کا عذاب
اور سب اللہ کے سامنے پیش ہوںگے تو کمزور لوگ ان لوگوں سے جو (دنیا میں) بڑے بنتے تھے کہیں گے: ہم تمہارے تابع تھے تو کیا تم اللہ کے عذا ب کا کچھ حصہ ہم سے ہٹا سکتے ہو؟ وہ کہیں گے: اگر اللہ نے ہمارے لیے کوئی راستہ چھوڑ دیا ہوتا تو ہم تمہیں بھی بتا دیتے، ہمارے لیے یکساں ہے کہ ہم فریاد کریں یا صبر کریں، ہمارے لیے فریاد کا کوئی راستہ نہیں
سورۃ ابراہیم (15)- آیت: 21



کفر کرنے والوں کے اعمال
جن لوگوں نے اپنے رب کا انکار کیا ہے ان کے اعمال کی مثال اس راکھ کی سی ہے جسے آندھی کے دن تیز ہوا نے اڑا دیا ہو، وہ اپنے اعمال کا کچھ بھی (پھل) حاصل نہ کر سکیں گے، یہی تو بہت گہری گمراہی ہے - کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیاہے ؟ اگروہ چاہے تو تمہیںتباہ کر دے اور (تمہاری جگہ) نئی مخلوق لے آئے - اور یہ اللہ کے لیے کوئی مشکل کام نہیں ہے
سورۃ ابراہیم (15)- آیات: 18 تا 20



الله کا پیغام
ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی قوم کی زبان میں تاکہ وہ انہیں وضاحت سے بات سمجھا سکے پھر اس کے بعد اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتاہے ہدایت دیتا ہے اور وہی بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے
سورۃ ابراہیم (15)- آیت: 4



الله کی تدبیر
کیا ان لوگوں کو نظر نہیں آتا کہ ہم زمین کا رخ کرتے ہیں تو اس کو اطراف سے کم کرتے چلے آتے ہیں؟ اللہ حکم صادر فرماتا ہے اس کے حکم کو پس پشت ڈالنے والا کوئی نہیں اور وہ جلد حساب لینے والا ہے. اور بیشک ان سے پہلے والوں نے بھی مکاریاں کی ہیں لیکن تمام تر تدبیریں اللہ کے ہاتھ میں ہیں، وہ ہر نفس کے عمل سے باخبرہے اور کافروں کو عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ عاقبت کا مسکن کس کے لیے ہے
سورۃ رعد (14)- آیات: 41، 42



نپا تلا رزق
اللہ جس کی چاہے روزی بڑھاتا ہے اور گھٹاتا ہے اور لوگ دنیاوی زندگی پر خوش ہیں جب کہ دنیاوی زندگی آخرت کے مقابلے میں ایک (عارضی) سامان ہے
سورۃ رعد (14)- آیت: 26



الله کا گهر
اور جو لوگ اپنے رب کی خوشنودی کی خاطر صبر کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو روزی ہم نے انہیں دی ہے اس میں سے پوشیدہ اور علانیہ طور پر خرچ کرتے ہیں اور نیکی کے ذریعے برائی کو دور کرتے ہیں آخرت کا گھر ایسے ہی لوگوں کے لیے ہے
سورۃ رعد (14)- آیت: 22



الله سے ڈرتے رہنے والے
جو اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہیں اور پیمان کو نہیں توڑتے - اور اللہ نے جن رشتوں کو قائم رکھنے کا حکم دیا ہے انہیں قائم رکھتے ہیں اور اپنے رب کا خوف رکھتے ہیں اور بر ے حساب سے بھی خائف رہتے ہیں
سورۃ رعد (14)- آیات: 20، 21


 
عقل والے لوگ
کیا جو شخص یہ جانتا ہے کہ جوکچھ آپ کے رب کی طرف سے آپ پر نازل کیا گیا ہے وہ برحق ہے، اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جو نابینا ہے ؟ نصیحت تو بس عقل والے ہی قبول کرتے ہیں
سورۃ رعد (14)- آیت: 19

 
 
سخت حساب لیا جائیگا
جنہوں نے اپنے رب کی دعوت مان لی ان کے لیے بہتری ہے اور جنہوںنے اس کی دعوت قبول نہیں کی وہ اگر ان سب چیزوںکے مالک بن جائیں جو زمین میں ہیں اور اتنی دولت مزید بھی ساتھ ہو تو وہ (آخرت میں) ان سب کو (اپنی نجات کے لیے) فدیہ دے دیں، ایسے لوگوں کا برا حساب ہو گا اور جہنم ان کا ٹھکانا ہو گا اور وہ برا ٹھکانا ہے
سورۃ رعد (14)- آیت: 18



بے اثر پکار
صرف اللہ کو پکارنا برحق ہے اور وہ اللہ کو چھوڑ کر جنہیں پکارتے ہیں وہ انہیں کوئی جواب نہیں دے سکتے، ایسے ہی جیسے کوئی شخص اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے ہوئے ہو کہ پانی (از خود) ا س کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ وہ اس تک پہنچنے والا نہیںہے اور کافروں کی دعا (اسی طرح) محض بے سود ہی ہے
سورۃ رعد (14)- آیت: 14

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads