تزکیہ نفس

اسراف

قرآنی آیات:۔
۔۔ (لوگو،) یہ سب چیزیں جب پھلیں تو ان کے پھل (شوق سے) کھاؤ اور ان کے کاٹنے (اور توڑنے) کے دن اللہ کا حق ادا کرو اور اسراف مت کرو کہ اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔)الانعام ۱۴۱:۶)
۲۔اے بنی آدم، ہر نماز کے وقت (لباس سے) اپنے تئیں آراستہ کر لیا کرو، اور کھاؤ پیو اور بےجا خرچ نہ کرو۔ اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔(الاعراف ۳۱:۷)
۳۔اور رشتہ داروں کو (بھی) ان کا حق ادا کرو اور مسکین و مسافر کو (بھی ان کا حق دو) اور فضول خرچی نہ کرو۔فضول خرچ لوگ شیطان کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا بڑا ہی ناشکرا ہے۔(بنی اسرائیل ۱۷: ۲۶-۲۷)
۴۔اور وہ لوگ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ فضول خرچی کرتے ہیں اور نہ تنگی کرتے ہیں بلکہ ان کا خرچ اس (افراط و تفریط) کے درمیان اعتدال پر ہوتا ہے۔(الفرقان ۶۷:۲۵)
احادیث۱۔حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا آدمی کے لئے ایک بستر ہونا چاہئے اور ایک ہی بستر اس کی بیوی کے لئے ہونا چاہیے تیسرا بستر مہمان کے لئے ہونا چاہئے اور چوتھا تو شیطان کے لئے ہے۔( صحیح مسلم جلد 3، حدیث نمبر 955)
۲۔ حضرت عبداللہ بن عمر وبن عاص رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کھاؤ پیوصدقہ کرو اور پہنو بشرطیکہ اس میں اسراف یا تکبر کی آمیزش نہ ہو۔) بخاری کتاب اللباس


بخل


تعارف
بخل ایک ایسی بیماری ہے جس کی بنا پر ایک شخص خود کو اور اپنے متعلقین کودستیاب نعمتوں سے بھی محروم رکھتا ہے ۔ اس کے باوجود وہ اپنی اس عادت کو درست گردانتا اور اس سے چھٹکارا پانے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ کیونکہ اکثر اوقات اسے علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کس لعنت میں گرفتار ہے۔
بخل اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب ہے جیسا کہ قرآن کی اس آیت میں بیان ہوتا ہے:
"جو لو گ بخل کریں (سو کریں ) اور دوسرے لوگوں کو بھی بخل کرنے کی ترغیب دیں اور اللہ نے اپنے فضل سے جو کچھ انہیں دے رکھا ہے اسے چھپائیں۔ ایسے کافروں کے لئے ہم نے رسوا کن عذاب تیار کر رکھا ہے"۔(النساء:۳۷:۴)
بخل کی اہمیت کی بنا پر اس کا ذکر احادیث میں بھی ملتا ہے ۔ جیسا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ" بندوں پر کوئی صبح نہیں آتی، مگر اس میں دو فرشتے نازل ہوتے ہیں، ان میں سے ایک کہتا ہے کہ اے اللہ خرچ کرنے والے کو اس کا بدل عطاء فرما اور دوسرا کہتا ہے اے اللہ بخل کرنے والے کو تباہی عطا کر"۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1356)
ایک اور مقام پر حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا "ظلم کرنے سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن تاریکی ہے اور بخل سے بچو کیونکہ بخل نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کیا ہے اور بخل ہی کی وجہ سے انہوں نے لوگوں کے خون بہائے اور حرام کو حلال کیا"۔( صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2079 )
کیس اسٹدی بخل کی نوعیت سمجھنے کے لئے درج ذیل کیس کا مطالعہ کریں۔
"اسلم کی چار بیٹیاں ہیں۔ اسلم کا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہے۔ ایک دن اس کی بچی ایک مہنگے موبائل سیٹ کی فرمائش کرتی ہے۔ لیکن اسلم رقم دستیاب ہونے کے باوجود منع کردیتا ہے۔ اگلے دن اسلم کی بیوی بتاتی ہے کہ پانی موٹر جل گئی ہے نئی موٹر لگے گی۔ اسلم رقم ہونے کے باوجود اس موٹر کے لئے بھی انکار کردیتا ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads