Dec 18, 2014

تصویر سازی نگاہِ نبوی میں

جب کوئی گناہ عام ہو جائے تو اسکی نفرت دلوں سے نکل جاتی ہے اور جب کسی گناہ کی نفرت دل سے نکل جائے تو کسی کو اس گناہ میں مبتلا کرنے کے لئے شیطان کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی اور جب اس گناہ کی نفرت بھی دل میں نہیں ہوتی تو توبہ کی توفیق مشکل ہو جاتی ہے۔ تصویر کشی کا بھی یہی معاملہ ہے کہ جاندار کی تصویر بنانا چاہے کسی بھی آلہ (چھنی ہتوڑی، قلم، کیمرہ) سے ہو حرام ہے لیکن آج کل دیندار لوگ بھی اس گناہ میں مبتلا ہو گئے ہیں کیونکہ یہ گناہ عام ہو گیا ہے۔ آئیے احادیث کی روشنی میں تصویر کشی کا جائزہ لیتے ہیں۔

۱۔ إن الذين يصنعون ھذہ الصور يعذبون يوم القيامۃ؛ يقال لھم: أحيوا ما خلقتم . متفق علیہ

ترجمہ: بیشک جو لوگ یہ تصویریں بناتے ہیں انہیں قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا، ان سے کہا جائے گا جو تصویر تم نے بنائی ہے اس میں روح ڈالو۔ بخاری و مسلم

۲۔ كل مصور في النار يجعل لہ بكل صورة صورھا نفس فيعذبہ في جھنم . قال ابن عباس: فان كنت لا بد فاعلاً فاصنع الشجر وما لا روح فیہ. متفق علیہ

ترجمہ: ہر تصویر بنانے والا آگ میں ہو گا اسکی بنائی ہوئی ہر تصویر کے بدلے ایک جاندار بنایا جائے گا جو اسے جہنم میں عذاب دے گا ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر تصویر بنانا ضروری ہو تو بے جان چیزوں کی بناؤ۔ بخاری و مسلم۔ یعنی مصور آخرت میں اپنے عذاب کے لئے دنیا میں خود ہی سامان تیار کرتا ہے۔

۳۔ إن أشد الناس عذاباً يوم القيامۃ المصورون . متفق علیہ

ترجمہ: بیشک قیامت کے دن سب سے سخت عذاب میں تصویر بنانے والے ہوں گے۔ بخاری و مسلم

۴۔ لا تدخل الملائکۃ بيتاً فیہ كلب ولا صورة . متفق علیہ

ترجمہ: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ بخاری و مسلم
لہذا تصویر بنانے یا سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے، لائک کرنے، شیئر کرنے اور کسی کی تصویر پر پسندیدگی کے کمنٹس دینے کے بجائے تصویر کی حرمت کو بیان کیجئے شاید کوئی ہماری وجہ سے اس کبیرہ گناہ سے باز آ جائے اور ہمارے لئے نجات کا ذریعہ بن جائے۔ اور آج تک اگر ہم اس گناہ میں مبتلا تھے تو سچی توبہ کرکے دوسروں کو اس گناہ سے بچانے کی کوشش کریں۔

نوٹ:- جو حدیث بخاری و مسلم دونوں میں ہو اسے متفق علیہ کہا جاتا ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads