Dec 27, 2014

بارواں: انمول موتی

کڑکتی ہوئی بجلیاں
اور (بجلی کی) گرج اس کی ثنا کے ساتھ اور فرشتے اس کے خوف سے (لرزتے ہوئے) تسبیح کرتے ہیں اور وہی بجلیوں کو روانہ کرتا ہے پھر جس پر چاہتا ہے گراتاہے جب وہ اللہ کے بارے میں الجھ رہے ہوتے ہیں اور وہ سخت طاقت والا ہے
سورۃ رعد (14)- آیت: 13



خوف اور امیدیں
وہی ہے جو تمہیں ڈرانے اور امید دلانے کے لیے بجلی کی چمک دکھاتا ہے اور بھاری بادلوں کو پیدا کرتا ہے
سورۃ رعد (14)- آیت: 12



مصیبت
ہر شخص کے آگے اور پیچھے یکے بعد دیگرے آنے والے پہرے دار ( فرشتے) مقرر ہیں جو بحکم خدا اس کی حفاظت کرتے ہیں، اللہ کسی قوم کا حال یقینا اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلے اور جب اللہ کسی قوم کو برے حال سے دوچار کرنے کا ارادہ کر لے تو اس کے ٹلنے کی کوئی صورت نہیںہوتی اور نہ ہی اللہ کے سوا ان کا کوئی مددگار ہوتا ہے
سورۃ رعد (14)- آیت: 11



باتر رہنے والا
(وہ ) پوشیدہ اور ظاہر چیزوں کا جاننے والا بزرگ برتر ہے - تم میں سے کوئی آہستہ بات کرے یا آواز سے اور کوئی پردہ شب میں چھپا ہوا ہو یا دن کی روشنی میں (سرعام) چل رہا ہو (اس کے لیے) برابر ہے
سورۃ رعد (14)- آیات: 9، 10



رب سے کفر کرنے والے
اور اگر آپ کو تعجب ہوتا ہے توان (کفار) کی یہ بات تعجب خیز ہے کہ جب ہم خاک ہو جائیں گے تو کیا ہم نئی پیدائش میں ہوں گے؟ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے رب کے منکر ہو گئے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جن کی گردنوں میںطوق پڑے ہوئے ہیں اور یہی جہنم والے ہیں جس میں یہ ہمیشہ رہیں گے
سورۃ رعد (14)- آیت: 5



نشانیاں
اور زمین میں باہم متصل ٹکڑے ہیں اور انگوروں کے باغات ہیں نیز کھیتیاں اور کھجور کے درخت ہیں جن میں سے کچھ دوہرے تنے کے ہوتے ہیںاورکچھ دوہرے نہیں ہوتے، سب کو ایک ہی پانی سے سیراب کیا جاتا ہے لیکن پھلوں میں (لذت میں) ہم بعض کو بعض سے بہتر بناتے ہیں، عقل سے کام لینے والوں کے لیے یقینا ان چیزوں میں نشانیاں ہیں
سورۃ رعد (14)- آیت: 4



زمین، پہاڑ اور دریا
اور وہی ہے جس نے زمین کو پھیلایا اور اس میں پہاڑ اور دریا بنائے اور ہر طرح کے پھلوں کے دو جوڑے بنائے، وہی رات سے دن کو ڈھانپ دیتا ہے، غور و فکر کرنے والوں کے لیے یقینا اس میں نشانیاں ہیں
سورۃ رعد (14)- آیت: 3



الله کی تدبیر
اللہ وہ ذات ہے جس نے آسمانوں کو تمہیں نظر آنے والے ستونوں کے بغیر بلند کیا پھر اس نے عرش پر سلطنت استوار کی اور سورج اور چاند کو مسخر کیا، ان میں سے ہر ایک مقررہ مدت کے لیے چل رہا ہے، وہی امور کی تدبیر کرتاہے وہی نشانیوں کو تفصیل سے بیان کرتا ہے شاید تم اپنے رب کی ملاقات کا یقین کرو
سورۃ رعد (14)- آیت: 2



ہدایت و رحمت
بتحقیق ان (رسولوں) کے قصوں میں عقل رکھنے والوںکے لیے عبرت ہے، یہ (قرآن) گھڑی ہوئی باتیں نہیں بلکہ اس سے پہلے آئے ہوئے کلام کی تصدیق ہے اور ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت و رحمت ہے
سورۃ یوسف (13)- آیت: 111



آخرت کا گهر
اور آپ سے پہلے ہم ان بستیوں میں صرف مردوں ہی کو بھیجتے رہے ہیں جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے، تو کیا یہ لوگ روئے زمین پر چل پھر کر نہیں دیکھتے کہ ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا؟ اور اہل تقویٰ کے لیے تو آخرت کا گھر ہی بہتر ہے، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے؟
سورۃ یوسف (13)- آیت: 109



الله پاک ہے
کیا یہ لوگ اس بات سے بے فکر ہیں کہ اللہ کی طرف سے کوئی عذاب انہیں گھیر لے یا ناگہاں قیامت کی گھڑی آ جائے اور انہیں خبر تک نہ ہو؟ - کہ دیجیے:یہی میرا راستہ ہے، میں اور میرے پیروکار، پوری بصیرت کے ساتھ اللہ کی طرف دعوت دیتے ہیں اور پاکیزہ ہے اللہ اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں
سورۃ یوسف (13)- آیت: 107، 108



نشانیاں
اور آسمانوں اور زمین میں کتنی ہی نشانیاں ہیں جن پر سے یہ لوگ بغیر اعتنا کے گزر جاتے ہیں - ان میں سے اکثر لوگ اللہ پر ایمان لائے بھی ہیں تو اس کے ساتھ شرک بھی کرتے ہیں
سورۃ یوسف (13)- آیت: 105، 106



ظالموں پر الله کی لعنت
اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹ افترا کرتا ہے، ایسے لوگ اپنے رب کے حضور پیش کیے جائیں گے اور گواہ کہیں گے: یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ بولا تھا، خبردار! ظالموں پراللہ کی لعنت ہے - جو لوگوں کو اللہ کے راستے سے روکتے ہیں اور اس میں کجی لانا چاہتے ہیں اور یہی لوگ آخرت کے منکر ہیں
سورۃ هود (12)- آیات: 18، 19



دنیا کی زندگی
جو دنیوی زندگی اور اس کی زینت کے طالب ہوتے ہیں ان کی محنتوں کا معاوضہ ہم انہیں دنیا ہی میں دے دیتے ہیںاور ان کے لیے اس میںکمی نہیں کی جائے گی - ایسے لوگوں کے لیے آخرت میں آتش کے سوا کچھ نہ ہو گا اور وہاں ان کے عمل برباد اور ان کا کیا دھرا سب نابود ہو جائے گا
سورۃ هود (12)- آیت: 15، 16



حقیقی معبود
کیا یہ کہتے ہیں کہ اس نے (قرآن کو) خود بنایا ہے؟ کہدیجیے: اگر تم سچے ہو تو اس جیسی خود ساختہ دس سورتیں بنا لاؤ اور اللہ کے سوا جس جس کوبلا سکتے ہو بلا لاؤ. پھر اگر وہ تمہاری مدد کو نہ پہنچیں تو جان لو کہ یہ اللہ کے علم سے نازل ہوا ہے اور یہ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، کیا تم اس بات کو تسلیم کرنے والے ہو؟
سورۃ هود (12)- آیت: 13، 14



رحمت کا مزا
اور اگر ہم انسان کو اپنی رحمت سے نوازنے کے بعد وہ نعمت اس سے چھین لیں تو بیشک وہ ناامید اور ناشکرا ہو جاتا ہے - اور اگر ہم اسے تکلیفوں کے بعد نعمتوں سے نوازتے ہیں تو ضرور کہ اٹھتا ہے: سارے دکھ مجھ سے دور ہو گئے،بیشک وہ خوب خوشیاں منانے اور اکڑنے لگتا ہے - البتہ صبر کرنے والے اور نیک اعمال بجا لانے والے ایسے نہیں ہیں ان کے لیے مغفرت اور بڑا اجر ہے
سورۃ هود (12)- آیات: 9 تا 11



الله کی عبادت
پھر ہم اپنے رسولوں اور ایمان والوں کو نجات دیں گے، یہ بات ہمارے ذمے ہے کہ ہم مومنین کو نجات دیں
سورۃ یونس (11)- آیت: 104



نجات
کہ دیجیے: آسمانوں اور زمین میں نظر ڈالو کہ ان میں کیاکیا چیزیں ہیں اور جو قوم ایمان لانا ہی نہ چاہتی ہو اس کے لیے آیات اور تنبیہیں کچھ کام نہیں دیتیں - اب یہ لوگ اس کے سوا کس کے انتظار میں ہیں کہ اس طرح کے برے دن دیکھیں جو ان سے پہلے کے لوگ دیکھ چکے ہیں؟ کہدیجیے: پس تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں
سورۃ یونس (11)- آیت: 102، 103



سخت عذاب
کہ دیجیے: جو اللہ پر جھوٹ بہتان باندھتے ہیں وہ یقینا فلاح نہیں پائیں گے - یہ دنیا کی عیش ہے پھر انہیں ہماری طرف لوٹ کر آنا ہے پھر ہم انہیں شدید عذاب چکھائیں گے اس کفر کی پاداش میں جس کے وہ مرتکب رہے ہیں
سورۃ یونس (11)- آیات: 69، 70



توحید کے دلائل
اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں تم آرام کرو اور دن کو روشن بنایا، بتحقیق سننے والوں کے لیے اس میں نشانیاں ہیں
سورۃ یونس (11)- آیت: 67



قیاس آرائیاں
آگاہ رہو! جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے یقینا سب اللہ کی ملکیت ہے اور جو لوگ اللہ کے سوا دوسرے شریکوں کو پکارتے ہیں وہ کسی چیز کے پیچھے نہیں چلتے بلکہ صرف ظن کے پیچھے چلتے ہیں اور وہ فقط اندازوں سے کام لیتے ہیں
سورۃ یونس (11)- آیت: 66



بڑی کامیابی
سنو!جو اولیاء اللہ ہیں انہیں نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گے - جو ایمان لائے اور تقویٰ پر عمل کیا کرتے تھے - ان کے لیے دنیا کی زندگی میں بھی بشارت ہے اور آخرت میں بھی، اللہ کے کلمات میں تبدیلی نہیں آ سکتی، یہی بڑی کامیابی ہے
سورۃ یونس (11)- آیات: 62 تا 64



نصیحت
اے لوگو! تمہارے پروردگار کی طرف سے (یہ قرآن) تمہارے پاس نصیحت اور تمہارے دلوں کی بیماری کے لیے شفا اور مومنین کے لیے ہدایت اور رحمت بن کر آیا ہے - کہدیجیے: اللہ کے اس فضل اور اس کی اس رحمت کو پا کر لوگوں کو خوش ہونا چاہیے کیونکہ یہ اس (مال و متاع) سے بہتر ہے جسے لوگ جمع کرتے ہیں
سورۃ یونس (11)- آیات: 57، 58



الله کا وعده سچّا ہے
آگاہ رہو! آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے یقینا وہ اللہ کی ملکیت ہے، اس بات پر بھی آگاہ رہو کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے - وہی زندگی دیتا ہے اور وہی موت اور اسی کی طرف تم سب پلٹائے جاؤ گے
سورۃ یونس (11)- آیات: 55، 56



انصاف سے فیصلہ
اور جس جس نے ظلم کیا ہے اگر اس کے پاس روئے زمین کی دولت بھی ہو تب بھی وہ (عذاب سے بچنے کے لیے یہ پوری دولت) فدیہ دینے پر آمادہ ہو جائے گا اور جب عذاب کا مشاہدہ کریں گے تو دل ہی دل میںپشیمان ہوں گے اور ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ ہو گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا
سورۃ یونس (11)- آیت: 54



گهڑی بهر کی زندگی
اللہ یقینا لوگوں پر ذرہ برابر ظلم نہیں کرتا بلکہ یہ لوگ ہیں جو اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں - اور جس (قیامت کے) دن اللہ انہیں جمع کرے گا تو (دنیاکی زندگی یوں لگے گی) گویا وہ دن کی ایک گھڑی بھر سے زیادہ یہاں نہیں رہے وہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچان لیں گے، جنہوں نے اللہ سے ملاقات کو جھٹلایا وہ خسارے میں رہے اور وہ ہدایت یافتہ نہ تھے
سورۃ یونس (11)- آیات: 44، 45



مفسدوں کی پہچان
اور ان میں سے کچھ ایسے ہیں جو اس پر ایمان لاتے ہیں اور کچھ ایسے ہیں جو ایمان نہیں لاتے اور آپ کا پروردگار ان مفسدوں کو خوب جانتا ہے - اور اگر یہ لوگ آپکو جھٹلائیں تو کہدیجیے: میرا عمل میرے لیے ہے اور تمہارا عمل تمہارے لیے، تم میرے عمل سے بری ہو اور میں تمہارے عمل سے بری ہوں.
سورۃ یونس (11)- آیات: 40، 41



ظالموں کا انجام
بلکہ (حقیقت یہ ہے کہ) انہوں نے اس چیز کو جھٹلایا جو ان کے احاطہ علم میں نہیں آئی اور ابھی اس کا انجام بھی ان کے سامنے نہیں کھلا، اسی طرح ان سے پہلوں نے بھی جھٹلایا تھا، پھر دیکھ لو ان ظالموں کا کیا انجام ہوا
سورۃ یونس (11)- آیت: 39



ایک سورۃ
کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس قرآن کو (محمدنے) از خود بنایاہے؟ کہدیجیے: اگر تم (اپنے الزام میں) سچے ہو تو تم بھی اس طرح کی ایک سورت بنا لاؤ اور اللہ کے سوا جسے تم بلا سکتے ہو بلا لاؤ
سورۃ یونس (11)- آیت: 38



قیاس و گمان کی پیروی
ان میں سے اکثر محض ظن کی پیروی کرتے ہیں جب کہ ظن انسان کو حق (کی ضرورت) سے ذرہ برابر بے نیاز نہیں کرتا، اللہ ان کے اعمال سے خوب آگاہی رکھتا ہے - اور ایسا نہیں ہو سکتا کہ اس قرآن کو اللہ کے سوا کوئی اور اپنی طرف سے بنا لائے بلکہ یہ تو اس سے پہلے جو (کتاب) آ چکی ہے اسکی تصدیق ہے اور تمام (آسمانی) کتابوں کی تفصیل ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ رب العالمین کی طرف سے ہے
سورۃ یونس (11)- آیات: 36، 37

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads