Dec 27, 2014

دسواں: انمول موتی

الله سے ڈرنے والے لوگ
(ادھر) اہل تقویٰ یقینا باغوں اور چشموں میں ہوں گے - (ان سے کہا جائے گا) سلامتی و امن کے ساتھ ان میں داخل ہوجاؤ - اور ان کے دلوں میں جوکینہ ہو گا ہم نکال دیں گے وہ برادرانہ طور پر تختوں پر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے - جہاں نہ انہیں کوئی تکلیف پہنچے گی نہ انہیں وہاں سے نکالا جائے گا
سورۃ الحجر (16)- آیات: 48-45



سیدها راستہ
(ابلیس نے) کہا: میرے رب ! چونکہ تو نے مجھے بہکایا ہے (لہٰذا) میں بھی زمین میں ان کے لیے (باطل کو) ضرور آراستہ کر کے دکھاؤں گا اور سب کو ضرور بالضرور بہکاؤں گا - ان میں سے سوائے تیرے مخلص بندوں کے - اللہ نے فرمایا: یہی راستہ ہے جو سیدھا مجھ تک پہنچتا ہے - جو میرے بندے ہیں ان پریقینا تیری بالادستی نہ ہوگی سوائے ان بہکے ہوئے لوگوں کے جو تیری پیروی کریں - ان سب کی وعدہ گاہ جہنم ہے
سورۃ الحجر (16)- آیات: 43-39



ابلیس پر لعنت
سوائے ابلیس کے کہ اس نے سجدہ کرنے والوں میں شامل ہونے سے انکار کر دیا - اللہ نے فرمایا: اے ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ تو سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہوا؟ کہا: میںایسے بشر کو سجدہ کرنے کا نہیں ہوں جسے تو نے سڑے ہوئے گارے سے تیار شدہ خشک مٹی سے پیدا کیا ہے - اللہ نے فرمایا: نکل جا! اس مقام سے کیونکہ تو مردود ہو چکا ہے - اور تجھ پر تاروز قیامت لعنت ہو گئی - کہا : پروردگارا! پھر مجھے لوگوں کے اٹھائے جانے کے دن (قیامت) تک مہلت دے دے - فرمایا: تو مہلت ملنے والوں میں سے ہے - معین وقت کے دن تک
سورۃ الحجر (16)- آیات: 38-32



مٹی کا انسان
اور ( وہ موقع یاد رکھو) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے کہا: میں سڑے ہوئے گارے سے تیار شدہ خشک مٹی سے ایک بشر پیدا کر رہا ہوں - پھر جب میں اس کی تخلیق مکمل کر لوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سب اس کے آگے سجدہ ریز ہو جاؤ - پس تمام کے تمام فرشتوں نے سجدہ کر لیا- سوائے ابلیس کے کہ اس نے سجدہ کرنے والوں میں شامل ہونے سے انکار کر دیا
سورۃ الحجر (16)- آیات: 31-28



حکمت والا
اور بتحقیق ہم تم میں سے اگلوں کو بھی جانتے ہیں اور پچھلوں کو بھی جانتے ہیں - اور آپ کا رب ہی ان سب کو (ایک جگہ) جمع کرے گا، بے شک وہ بڑا حکمت والا، علم والاہے
سورۃ الحجر (16)- آیات: 25-24



الله سب کا وارث ہے
اور ہم نے باردار کنندہ ہوائیں چلائیں پھر ہم نے آسمان سے پانی برسایا پھر اس سے تمہیں سیراب کیا (ورنہ) تم اسے جمع نہیں رکھ سکتے تھے - اور بے شک ہم ہی زندہ کرتے اور مارتے ہیں اور ہم ہی وارث ہیں
سورۃ الحجر (16)- آیات: 23-22



آخرت کا گهر
آخرت کا گھر ہم ان لوگوں کے لیے بنا دیتے ہیں جو زمین میں بالادستی اور فساد پھیلانا نہیں چاہتے اور (نیک) انجام تو تقویٰ والوں کے لیے ہے . جو شخص نیکی لے کر آئے گا اسے اس سے بہتر (اجر) ملے گا اور جو کوئی برائی لائے گا تو برے کام کرنے والوں کو صرف وہی بدلہ ملے گا جو وہ کرتے رہے ہیں.
سورة القصص (28) آیت 68



سچی بات
اور جس دن اللہ انہیں ندا دے گا اور فرمائے گا: کہاں ہیں وہ جنہیں تم میرا شریک گمان کرتے تھے ؟ اور ہم ہر امت سے ایک گواہ نکال لائیں گے پھر ہم (مشرکین سے) کہیں گے: اپنی دلیل پیش کرو، (اس وقت) انہیں علم ہو جائے گا کہ حق بات اللہ کی تھی اور جو جھوٹ باندھتے تھے وہ سب ناپید ہو جائیں گے
سورة القصص (28) آیات 75-74



الله کی رحمت
اور یہ اللہ کی رحمت ہی تو ہے کہ اس نے تمہارے لیے رات اور دن کو (یکے بعد دیگرے) بنایا تاکہ تم (رات میں) سکون حاصل کر سکو اور (دن میں) اللہ کا فضل (روزی) تلاش کرو اور شاید کہ تم شکر بجا لاؤ
سورة القصص (28) آیت 73



دن اور رات
کہ دیجئے: یہ تو بتاؤ کہ اگر قیامت تک اللہ تم پر ہمیشہ کے لیے دن کو مسلط کر دے تو اللہ کے سوا کون سا معبود ہے جو تمہیں رات لا دے جس میں تم سکون حاصل کرو؟ کیا تم (چشم بصیرت سے) دیکھتے نہیں ہو؟
سورة القصص (28) آیت 72



رات اور روشنی
کہ دیجئے: یہ تو بتاؤ کہ اگر قیامت تک اللہ تم پر ہمیشہ کے لیے رات مسلط کر دے تو اللہ کے سوا کون سا معبود ہے جو تمہیں روشنی لا دے؟کیا تم سنتے نہیں ہو؟
سورة القصص (28) آیت 70 

حکومت الله ہی کی ہے
اور آپ کا پروردگار وہ سب باتیں جانتا ہے جنہیں ان کے سینے پوشیدہ رکھتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں . اور وہی تو اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، ثنائے کامل اسی کے لیے ہے، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور حکومت اسی کے ہاتھ میں ہے اور اسی کی طرف تم پلٹائے جاؤ گے
سورة القصص (28) آیات 70-69



الله پاک ہے
اور آپ کا پروردگار جسے چاہتا ہے خلق کرتا ہے اور منتخب کرتا ہے، انہیں انتخاب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، اللہ پاک بلند و برتر ہے اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں
سورة القصص (28) آیت 68



فلاح پانے والے
اور اس دن اللہ انہیں ندا دے گا اور فرمائے گا: تم نے پیغمبروںکو کیا جواب دیا تھا؟ تو ان کو ان باتوں کا پتہ نہیں چلے گا (جن سے رسولوںکو جواب دیا ہے) اور اس دن وہ ایک دوسرے سے پوچھ بھی نہ سکیں گے - لیکن جو توبہ کرے، ایمان لائے اور نیک عمل بجا لائے تو امید ہے کہ وہ نجات پانے والوں میں سے ہو جائے گا
سورة القصص (28) آیات 67-65



بہتر اور پائیدار
اور جو کچھ بھی تمہیںدیا گیا ہے وہ اس دنیاوی زندگی کا سامان اور اس کی زینت ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ (اس سے) زیادہ بہتر اور پائیدار ہے، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے؟
سورة القصص (28) آیت 60



زکوة دیتے رہو
اور جب اللہ کی جانب سے ان کے پاس ایک ایسا رسول آیا جو ان کے ہاں موجود (کتاب) کی تصدیق کرتا ہے تو اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب کو پس پشت ڈال دیا گویا کہ اسے جانتے ہی نہیں
سورۃ البقره (2) آیت 110



ہدایت قبول کرنے والے
اور جب وہ بیہودہ بات سنتے ہیں تو اس سے منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں: ہمارے اعمال ہمارے لیے اور تمہارے اعمال تمہارے لیے، تم پر سلام ہو ہم جاہلوں کو پسند نہیں کرتے
سورۃ القصص (28) آیت 55



دگنا اجر
انہیں ان کے صبر کے صلے میں دوبار اجر دیا جائے گا اور یہ لوگ برائی کو نیکی کے ذریعے دور کر دیتے ہیں اور ہم نے جو روزی انہیںدی ہے اس سے (راہ خدا میں) خرچ کرتے ہیں
سورۃ القصص (28) آیت 54



قرآن مجید
جنہیں ہم نے اس سے پہلے کتاب دی تھی وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں - اور جب ان پر (یہ قرآن) پڑھ کر سنایا جاتا ہے تو کہتے ہیں:ہم اس پر ایمان لے آئے، یقینا یہ ہمارے پروردگار کی طرف سے برحق ہے، ہم تو اس سے پہلے بھی فرمانبردار تھے
سورۃ القصص (28) آیات 53-52



نشانیاں
اور کہدیجئے: ثنائے کامل اللہ کے لیے ہے، عنقریب وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے گا تو تم انہیں پہچان لو گے اور آپ کا پروردگار تمہارے اعمال سے غافل نہیں ہے
سورۃ الانمل (27) آیت : 93



الله کی عبادت
(اے رسول! آپ یہ کہیں) مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اس شہر (مکہ) کے رب کی بندگی کروں جس نے اسے محترم بنایا اور ہر چیز اسی کی ملکیت ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں فرمانبرداروںمیں سے رہوں - اوریہ کہ میں قرآن پڑھ کر سناؤں اس کے بعد جو ہدایت اختیار کرے گا وہ اپنے لیے ہدایت اختیار کرے گا اور جو گمراہی میں چلا جائے اسے کہدیجئے: میں تو بس تنبیہ کرنے والا ہوں
سورۃ الانمل (27) آیات 91-90



اعمال کا بہترین صلہ
جو شخص نیکی لے کر آئے گا اسے اس سے بہتر اجر ملے گا اور وہ اس دن کی ہولناکیوں سے امن میں ہوں گے - اور جو شخص برائی لے کر آئے گا پس انہیں اوندھے منہ آگ میں پھینک دیا جائے گا، کیا تمہیں اپنے کیے کے علاوہ کوئی اور جزا مل سکتی ہے؟
سورۃ الانمل (27) آیات 90-89



قدرت کا کرشمہ
اور آپ پہاڑوں کو دیکھتے ہیں تو سمجھتے ہیں کہ یہ ایک جگہ ساکن ہیں جب کہ (اس وقت) یہ بادلوں کی طرح چل رہے ہوں گے، یہ سب اس اللہ کی صنعت ہے جس نے ہر چیز کو پختگی سے بنایا ہے، وہ تمہارے اعمال سے یقینا خوب باخبر ہے
سورۃ الانمل (27) آیت : 88



صور
اور جس روز صور پھونکا جائے گا تو آسمانوں اور زمین کی تمام موجودات خوفزدہ ہو جائیں گی سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ چاہے اور سب نہایت عاجزی کے ساتھ اس کے حضور پیش ہوں گے
سورۃ الانمل (27) آیت : 78



پوشیده اور ظاہر
اور جو کچھ ان کے سینوں میں پوشیدہ ہے اور جو کچھ وہ ظاہر کرتے ہیں بتحقیق آپ کا پروردگار اسے خوب جانتا ہے - اور آسمان اور زمین میں کوئی ایسی پوشیدہ بات نہیں ہے جو کتاب مبین میں نہ ہو ۔
سورۃ الانمل (27) آیات 75-74



فضل فرمانے والا
اور وہ کہتے ہیں: اگرتم سچے ہو تو یہ وعدہ آخر کب پورا ہو گا؟ کہدیجئے: ممکن ہے جن بعض باتوں کے لیے تم عجلت چاہ رہے ہو وہ تمہارے پس پشت پہنچ چکی ہوں - اور بتحقیق آپ کا پروردگار لوگوں پر بڑا فضل کرنے والا ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے
سورۃ الانمل (27) آیات 73-71



مجرموں کا انجام
اور کفار کہتے ہیں: جب ہم اور ہمارے باپ دادا خاک ہو چکے ہوں گے تو کیا ہمیں (قبروں سے) نکالا جائے گا؟ اس قسم کا وعدہ پہلے بھی ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے ہوتا رہا ہے یہ تو قصہ ہائے پارینہ کے سوا کچھ نہیں - کہدیجئے: زمین میں چل پھر کر دیکھ لو کہ مجرموں کا کیا انجام ہوا ہے
سورۃ الانمل (27) آیات 69-67



آخرت کا علم
کہدیجئے: جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، وہ غیب کی باتیں نہیں جانتے سوائے اللہ کے اور نہ انہیں یہ علم ہے کہ کب اٹھائے جائیں گے - بلکہ آخرت کے بارے میں ان کا علم ماند پڑ گیا ہے، بلکہ وہ اس کے بارے میں شک میں ہیں بلکہ یہ اس کے بارے میں اندھے ہیں
سورۃ الانمل (27) آیات 66-65



اگر تم سچے ہو
کون خلقت کی ابتدا کرتا ہے پھر اسے دہراتاہے اور کون تمہیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے؟ کہدیجئے: اپنی دلیل پیش کرو اگر تم لوگ سچے ہو
سورۃ النمل (27) آیت 64



ایمان اور دعوت
اور تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ پر ایمان نہیں لاتے؟ جب کہ رسول تمہیں تمہارے رب پر ایمان لانے کی دعوت دے رہا ہے اور وہ تم سے مضبوط عہد لے چکا ہے اگر تم ماننے والے ہو
سورة الحدید (58) آیت : 8



قیامت
جب ہونے والا واقعہ ہو چکے گا. تو اس کے وقوع کو جھٹلانے والا کوئی نہ ہو گا. وہ تہ و بالا کرنے والا (واقعہ) ہو گا جب زمین پوری طرح ہلا دی جائے گی، اور پہاڑ ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے، تو یہ منتشر غبار بن کر رہ جائیں گے، اور تم تین گروہوں میں بٹ جاؤ گے
سورة الواقعة (57) آیات: 7-1

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads