پردے میں رہنا میری بہنا
آئے جو دکھ ہنس کر سہنا
رسم کی جس نے اوڑھی ردا
اس سے گئی پھر شرم و حیاء
رخ پہ ہوا کے مت بہنا
پردے میں رہنا۔۔۔۔۔۔
جتنا سنورنا ہے سنور
ہاں لیکن اللہ سے ڈر
پردہ تیرا زیور گہنا
پردے میں رہنا۔۔۔۔
کس کے جی میں کیا آئے
اور تو مجرم کہلائے
خود کو لباس وہ مت پہنا
پردے میں رہنا۔۔۔۔
حضرت خالد اقبال تائب صاحب دامت برکاتہم
آئے جو دکھ ہنس کر سہنا
رسم کی جس نے اوڑھی ردا
اس سے گئی پھر شرم و حیاء
رخ پہ ہوا کے مت بہنا
پردے میں رہنا۔۔۔۔۔۔
جتنا سنورنا ہے سنور
ہاں لیکن اللہ سے ڈر
پردہ تیرا زیور گہنا
پردے میں رہنا۔۔۔۔
کس کے جی میں کیا آئے
اور تو مجرم کہلائے
خود کو لباس وہ مت پہنا
پردے میں رہنا۔۔۔۔
حضرت خالد اقبال تائب صاحب دامت برکاتہم
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔