اعمال ضائع ہو گئے
یہ
وہ لوگ ہیں جنہوںنے اپنے پروردگار کی نشانیوں اور اللہ کے حضور جانے
کاانکار کیا جس سے ان کے اعمال برباد ہو گئے لہٰذا ہم قیامت کے دن ان کے
(اعمال کے) لیے کوئی وزن قائم نہیں کریں گے.
سورة کہف (19) _ آیت : 105
دنیا کی زندگی
کہدیجئے: کیا ہم تمہیں بتا دیں کہ اعمال کے اعتبار سے سب سے نامراد کون لوگ ہیں؟ جن کی سعی دنیاوی زندگی میں لاحاصل رہی جب کہ وہ یہ سمجھے بیٹھے ہیں کہ وہ درست کام کر رہے ہیں
سورة کہف (19) _ آیات: 104-103
در گزر کرنے والے
اور آپ کا پروردگار بڑا بخشنے والا، رحمت کا مالک ہے، اگر وہ ان کی حرکات پر انہیں گرفت میں لینا چاہتا تو انہیں جلد ہی عذاب دے دیتا لیکن ان کے لیے وعدے کا وقت مقرر ہے، وہ (اس سے بچنے کے لیے) اس کے سوا کوئی پناہ گاہ ہرگز نہیں پائیں گے
سورة کہف (19) _ آیت: 58
بشارت اور تنبیہ
اور ہم پیغمبروں کو صرف اس لیے بھیجتے ہیں کہ وہ بشارت دیں اور تنبیہ کریں اور کفار باطل باتوں کے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں تاکہ وہ اس طرح حق بات کو مسترد کر دیں، انہوںنے میری آیات کو اور ان باتوں کو جن کے ذریعے انہیں تنبیہ کی گئی تھی مذاق بنا لیا
سورة کہف (19) _ آیت : 56
جهگڑالو انسان
اور بتحقیق ہم نے اس قرآن میں انسانوں کے لیے ہر مضمون کو مختلف انداز میں بیان کیا ہے مگر انسان بڑا ہی جھگڑالو (ثابت ہوا ) ہے - اور جب ان کے پاس ہدایت آ گئی تھی تو ایمان لانے اور اپنے پروردگار سے معافی طلب کرنے سے لوگوںکو کسی چیز نے نہیں روکا سوائے اس کے کہ ان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہو جائے جو ان سے پہلوں کے ساتھ ہوا یا ان کے سامنے عذاب آ جائے
سورة کہف (19) _ آیات: 55-54
کہدیجئے: کیا ہم تمہیں بتا دیں کہ اعمال کے اعتبار سے سب سے نامراد کون لوگ ہیں؟ جن کی سعی دنیاوی زندگی میں لاحاصل رہی جب کہ وہ یہ سمجھے بیٹھے ہیں کہ وہ درست کام کر رہے ہیں
سورة کہف (19) _ آیات: 104-103
در گزر کرنے والے
اور آپ کا پروردگار بڑا بخشنے والا، رحمت کا مالک ہے، اگر وہ ان کی حرکات پر انہیں گرفت میں لینا چاہتا تو انہیں جلد ہی عذاب دے دیتا لیکن ان کے لیے وعدے کا وقت مقرر ہے، وہ (اس سے بچنے کے لیے) اس کے سوا کوئی پناہ گاہ ہرگز نہیں پائیں گے
سورة کہف (19) _ آیت: 58
بشارت اور تنبیہ
اور ہم پیغمبروں کو صرف اس لیے بھیجتے ہیں کہ وہ بشارت دیں اور تنبیہ کریں اور کفار باطل باتوں کے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں تاکہ وہ اس طرح حق بات کو مسترد کر دیں، انہوںنے میری آیات کو اور ان باتوں کو جن کے ذریعے انہیں تنبیہ کی گئی تھی مذاق بنا لیا
سورة کہف (19) _ آیت : 56
جهگڑالو انسان
اور بتحقیق ہم نے اس قرآن میں انسانوں کے لیے ہر مضمون کو مختلف انداز میں بیان کیا ہے مگر انسان بڑا ہی جھگڑالو (ثابت ہوا ) ہے - اور جب ان کے پاس ہدایت آ گئی تھی تو ایمان لانے اور اپنے پروردگار سے معافی طلب کرنے سے لوگوںکو کسی چیز نے نہیں روکا سوائے اس کے کہ ان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہو جائے جو ان سے پہلوں کے ساتھ ہوا یا ان کے سامنے عذاب آ جائے
سورة کہف (19) _ آیات: 55-54
ہلاکت کا میدان
اور جس دن اللہ فرمائے گا: انہیں بلاؤ جنہیں تم نے میرا شریک ٹھہرایا تھا تو وہ انہیں بلائیں گے لیکن وہ انہیں جواب نہیں دیں گے اور ہم ان کے درمیان ہلاکت کی ایک جگہ بنا دیں گے - اور مجرمین اس دن آتش جہنم کا مشاہدہ کریں گے اور سمجھ جائیں گے کہ انہیں اس میں گرنا ہے اور وہ اس سے بچنے کا کوئی راستہ نہیں پائیں گے
سورة کہف (19) _ آیات: 53-52
نیکو کار لوگ اور جنت
جو ایمان لاتے ہیں اور نیک اعمال بجا لاتے ہیں تو ہم نیک اعمال بجا لانے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے - ان کے لیے دائمی جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی جن میں وہ سونے کے کنگنوں سے مزین ہوں گے اور باریک ریشم اور اطلس کے سبز کپڑوں میں ملبوس مسندوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے، بہترین ثواب ہے اور خوبصورت منزل.
سورة کہف (19) _ آیات: 31-30
انکار کرنے والوں کی سزا
اور کہدیجئے: حق تمہارے پروردگار کی طرف سے ہے، پس جو چاہے ایمان لائے اور جو چاہے کفر کرے، ہم نے ظالموں کے لیے یقینا ایسی آگ تیار کر رکھی ہے جس کی قناتیں انہیں گھیرے میںلے رہی ہوں گی اور اگر وہ فریاد کریںتو ایسے پانی سے ان کی داد رسی ہو گی جو پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہو گا ان کے چہروں کو بھون ڈالے گا بدترین مشروب اور بد ترین ٹھکانا ہے
سورة کہف (19) _ آیت: 29
اچها اجر
ثنائے کامل اس اللہ کے لیے ہے جس نے اپنے بندے پر کتاب نازل کی اور اس میں کسی قسم کی کجی نہیں رکھی - نہایت مستحکم ہے تاکہ اس کی طرف سے آنے والے شدید عذاب سے خبردار کرے اور ان مومنین کو بشارت دے جو نیک عمل کرتے ہیں کہ ان کے لیے بہتر اجر ہے - جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے
سورة کہف (19) _ آیات: 3-1
تعریف الله کے لیئے
کہدیجئے: اللہ کہ کر پکارو یا رحمن کہ کر پکارو، جس نام سے بھی پکارو اس کے سب نام اچھے ہیں اور آپ اپنی نماز نہ بلند آواز سے پڑھیں، نہ بہت آہستہ بلکہ درمیانی راستہ اختیار کریں
سورة الاسراء (18) _ آیت: 111
اچهے نام
اور وہ ٹھوڑیوں کے بل گرتے ہیں اور روتے جاتے ہیں اور اللہ ان کا خشوع مزید بڑھا دیتا ہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 110
تنگ دل انسان
کیا انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو خلق کیا ہے وہ ان جیسوں کو پیدا کرنے پر قادر ہے؟اور اس نے ان کے لیے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے جس کے آنے میں کوئی شک نہیں لیکن ظالم لوگ انکار پر تلے ہوئے ہیں
سورة الاسراء (18) _ آیت: 100
انکار کرنے والے ظالم
یہ ان کے لیے اس بات کا بدلہ ہے کہ انہوں نے ہماری نشانیوں کا انکار کیا اور کہا: کیا جب ہم ہڈیاں اور خاک ہو جائیں گے تو کیا پھر ہم نئے سرے سے خلق کر کے اٹھائے جائیں گے؟
سورة الاسراء (18) _ آیت: 99
گمراه لوگوں کا ٹهکانا
کہ دیجئے: میرے اور تمہارے درمیان گواہی کے لیے اللہ کافی ہے، وہی اپنے بندوں کا حال یقینا خوب جانتا اور دیکھتا ہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 97
الله کی گواہی
اور جب لوگوں کے پاس ہدایت آگئی تو اس پر ایمان لانے میںاور کوئی چیز مانع نہیں ہوئی سوائے اس کے کہ وہ کہتے تھے: کیا اللہ نے ایک بشر کو رسول بنا کر بھیجا ہے؟ کہ دیجئے: اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چلتے پھرتے بس رہے ہوتے تو ہم آسمان سے ایک فرشتے کو رسول بنا کر ان پر نازل کرتے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 96-95
انسان کی فطرت
اور ہم قرآن میں سے ایسی چیز نازل کرتے ہیں جو مومنین کے لیے تو شفا اور رحمت ہے لیکن ظالموں کے لیے تو صرف خسارے میں اضافہ کرتی ہے - اور جب ہم انسان کو نعمتوں سے نوازتے ہیں تو وہ روگردانی کرتا ہے اور اپنی کروٹ پھیر لیتا ہے اور جب اس پر کوئی مصیبت آتی ہے تو وہ مایوس ہو جاتا ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 84-83
کیا انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو خلق کیا ہے وہ ان جیسوں کو پیدا کرنے پر قادر ہے؟اور اس نے ان کے لیے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے جس کے آنے میں کوئی شک نہیں لیکن ظالم لوگ انکار پر تلے ہوئے ہیں
سورة الاسراء (18) _ آیت: 100
انکار کرنے والے ظالم
یہ ان کے لیے اس بات کا بدلہ ہے کہ انہوں نے ہماری نشانیوں کا انکار کیا اور کہا: کیا جب ہم ہڈیاں اور خاک ہو جائیں گے تو کیا پھر ہم نئے سرے سے خلق کر کے اٹھائے جائیں گے؟
سورة الاسراء (18) _ آیت: 99
گمراه لوگوں کا ٹهکانا
کہ دیجئے: میرے اور تمہارے درمیان گواہی کے لیے اللہ کافی ہے، وہی اپنے بندوں کا حال یقینا خوب جانتا اور دیکھتا ہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 97
الله کی گواہی
اور جب لوگوں کے پاس ہدایت آگئی تو اس پر ایمان لانے میںاور کوئی چیز مانع نہیں ہوئی سوائے اس کے کہ وہ کہتے تھے: کیا اللہ نے ایک بشر کو رسول بنا کر بھیجا ہے؟ کہ دیجئے: اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چلتے پھرتے بس رہے ہوتے تو ہم آسمان سے ایک فرشتے کو رسول بنا کر ان پر نازل کرتے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 96-95
انسان کی فطرت
اور ہم قرآن میں سے ایسی چیز نازل کرتے ہیں جو مومنین کے لیے تو شفا اور رحمت ہے لیکن ظالموں کے لیے تو صرف خسارے میں اضافہ کرتی ہے - اور جب ہم انسان کو نعمتوں سے نوازتے ہیں تو وہ روگردانی کرتا ہے اور اپنی کروٹ پھیر لیتا ہے اور جب اس پر کوئی مصیبت آتی ہے تو وہ مایوس ہو جاتا ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 84-83
انسان بڑا نا شکرا ہے
میرے بندوں پر تیری کوئی بالادستی نہیں ہے اور آپ کا پروردگار ہی ضمانت کے لیے کافی ہے - تمہارا پروردگار وہ ہے جو سمندر میں تمہارے لیے کشتی چلاتا ہے تاکہ تم اس کا فضل (روزی) تلا ش کرو، اللہ تم پر یقینا نہایت مہربان ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 67-66
عذاب
جن (معبودوں) کو یہ پکارتے ہیںوہ خود اپنے رب تک رسائی کے لیے وسیلہ تلاش کر رہے ہیں کہ ان میں کون زیادہ قریب ہو جائے اور وہ اس کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے خائف بھی، کیونکہ آپ کے رب کا عذاب یقینا ڈرنے کی چیز ہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 57
معبود اور کار ساز
کہدیجئے:جنہیں تم اللہ کے سوا (اپنا معبود) سمجھتے ہو انہیں پکارو، پس وہ تم سے نہ کسی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں اور نہ (ہی اسے) بدل سکتے ہیں
سورة الاسراء (18) _ آیت: 56
انسان کا دشمن
اور میرے بندوں سے کہدیجیے: وہ بات کرو جو بہترین ہو کیونکہ شیطان ان میں فساد ڈلواتا ہے، بتحقیق شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 53
در گزر کرنے والا
ساتوں آسمان اور زمین اور ان میں جو موجودات ہیں سب اس کی تسبیح کرتے ہیں اور کوئی چیز ایسی نہیں جو اس کی ثنا میں تسبیح نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہو، اللہ یقینا نہایت بردبار، معاف کرنے والاہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 44
میرے بندوں پر تیری کوئی بالادستی نہیں ہے اور آپ کا پروردگار ہی ضمانت کے لیے کافی ہے - تمہارا پروردگار وہ ہے جو سمندر میں تمہارے لیے کشتی چلاتا ہے تاکہ تم اس کا فضل (روزی) تلا ش کرو، اللہ تم پر یقینا نہایت مہربان ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 67-66
عذاب
جن (معبودوں) کو یہ پکارتے ہیںوہ خود اپنے رب تک رسائی کے لیے وسیلہ تلاش کر رہے ہیں کہ ان میں کون زیادہ قریب ہو جائے اور وہ اس کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے خائف بھی، کیونکہ آپ کے رب کا عذاب یقینا ڈرنے کی چیز ہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 57
معبود اور کار ساز
کہدیجئے:جنہیں تم اللہ کے سوا (اپنا معبود) سمجھتے ہو انہیں پکارو، پس وہ تم سے نہ کسی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں اور نہ (ہی اسے) بدل سکتے ہیں
سورة الاسراء (18) _ آیت: 56
انسان کا دشمن
اور میرے بندوں سے کہدیجیے: وہ بات کرو جو بہترین ہو کیونکہ شیطان ان میں فساد ڈلواتا ہے، بتحقیق شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 53
در گزر کرنے والا
ساتوں آسمان اور زمین اور ان میں جو موجودات ہیں سب اس کی تسبیح کرتے ہیں اور کوئی چیز ایسی نہیں جو اس کی ثنا میں تسبیح نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہو، اللہ یقینا نہایت بردبار، معاف کرنے والاہے
سورة الاسراء (18) _ آیت: 44
پاک اور بالا و برتر
اور ہم
نے اس قرآن میں (دلائل کو) مختلف انداز میںبیان کیا ہے تاکہ یہ لوگ سمجھ
لیں مگر وہ مزید دور جا رہے ہیں - کہدیجئے: اگر اللہ کے ساتھ دوسرے معبود
بھی ہوتے جیساکہ یہ لوگ کہ رہے ہیں تو وہ مالک عرش تک پہنچنے کے لیے راستہ
تلاش کرتے - پاکیزہ اور بالاتر ہے وہ ان باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں
سورة الاسراء (18) _ آیات: 43-41
زمین میں اکڑ کر نہ چلو
اور
اس کے پیچھے نہ پڑ جس کا تجھے علم نہیں ہے کیونکہ کان اور آنکھ اور دل ان
سب سے باز پرس ہو گی - اور زمین پر اکڑ کر نہ چلو، بلاشبہ نہ تم زمین کو
پھاڑ سکتے ہو نہ ہی بلندی کے لحاظ سے پہاڑوں تک پہنچ سکتے ہو
سورة الاسراء (18) _ آیات: 37-36
اچها طریقہ
اور
تم یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر اس طریقے سے جس میں بہتری ہو یہاں تک
کہ وہ اپنے سن بلوغ کو پہنچ جائے اور عہد کو پورا کرو، یقینا عہد کے بارے
میں پوچھا جائے گا - اور تم ناپتے وقت پیمانے کو پورا کر کے دو اور جب تول
کر دو تو ترازو سیدھی رکھو، بھلائی اسی میں ہے اور انجام بھی اسی کا زیادہ
بہتر ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 35-34
قصاص کا حق
اور
جس جان کا مارنا اللہ نے حرام کیا ہے تم اسے قتل نہ کرو مگر حق کے ساتھ
اور جو شخص مظلوم مارا جائے تو ہم نے اس کے ولی کو (قصاص کا) اختیار دیا
ہے، پس اسے بھی قتل میں حد سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے، یقینا نصرت اسی کی ہو
گی
سورة الاسراء (18) _ آیت: 33
رزق دینے والا الله ہے
اور
تم اپنی اولاد کو تنگ دستی کے خوف سے قتل نہ کیا کرو، ہم انہیں رزق دیںگے
اور تمہیں بھی، ان کا قتل یقینا بہت بڑا گناہ ہے - اور زنا کے قریب بھی نہ
جاؤ، یقینا یہ بڑی بے حیائی ہے اور بہت براراستہ ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 32-31
خرچ میں اعتدال
اور
نہ تو آپ اپنا ہاتھ اپنی گردن سے باندھ کر رکھیں اور نہ ہی اسے بالکل کھلا
چھوڑ دیں، ورنہ آپ ملامت کا نشانہ اور تہی دست ہو جائیں گے - یقینا آپ کا
رب جس کے لیے چاہتا ہے روزی فراخ اور تنگ کر دیتا ہے، وہ اپنے بندوں کے
بارے میںیقینا نہایت با خبر، نگاہ رکھنے والا ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 30-29
والدین کے لئے دعا
اور
مہر و محبت کے ساتھ ان کے آگے انکساری کا پہلو جھکائے رکھو اور دعا کرو:
پروردگارا! ان پر رحم فرماجس طرح انہوں نے مجھے پچپن میں(شفقت سے) پالا تھا
- جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس پر تمہارا پروردگار زیادہ باخبر ہے، اگر
تم صالح ہوئے تو وہ پلٹ کر آنے والوں کے لیے یقینا بڑا معاف کرنے والا ہے
سورة الاسراء (18) _ آیات: 25-24
والدین سے نیک سلوک کرو
اور
آپ کے پروردگار نے فیصلہ کر دیا ہے کہ تم اس کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو
اور والدین کے ساتھ نیکی کرو، اگر ان میں سے ایک یا دونوں تمہارے پاس ہوں
اور بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں اف تک نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا بلکہ
ان سے عزت و تکریم کے ساتھ بات کرنا
سورة الاسراء (18) _ آیت: 23
عذاب کا فیصلہ
اور
جب ہم کسی بستی کو ہلاکت میں ڈالنا چاہتے ہیں تو اس کے عیش پرستوں کو حکم
دیتے ہیں تو وہ اس بستی میں فسق و فجور کا ارتکاب کرتے ہیں، تب اس بستی پر
فیصلہ عذاب لازم ہو جاتا ہے پھر ہم اسے پوری طرح تباہ کر دیتے ہیں
سورة الاسراء (18) _ آیت: 16
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔