اللہ تعالیٰ نے ہم کو دوام ذکر ، یعنی ہمہ وقت اپنی یاد میں رہنے کا حکم دیا ہے : `يااَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا، اذْکُرُوا اللّٰهَ ذِکْرًا کَثِيْرًا وَّسَبِّحُوْهُ بُکْرَةً وَّاَصِيْلًا`٤٠؎ (ایمان والو، اللہ کو بہت زیادہ یاد کیا کرو اور صبح و شام اُس کی تسبیح کرتے رہو)۔ اِس کی بہترین صورت نماز ہے ، اِس لیے کہ بندہ اِس میں پورے وجود کے ساتھ اپنے پروردگار کو یاد کرتا ، بلکہ اِس یاد کی عملی تصویر بن جاتا ہے۔ چنانچہ دن رات میں پانچ وقت یہ اِسی یاد کو قائم رکھنے کے لیے لازم کی گئی ہے۔ قرآن میں ہے کہ سیدناموسیٰ علیہ السلام کو نبوت دی گئی تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
اِنِّیْۤ اَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ ، اِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًی، وَاَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِعْ لِمَا يُوْحٰی، اِنَّنِیْۤ اَنَا اللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدْنِیْ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِکْرِیْ.(طٰهٰ ٢٠: ١٢-١٤)
``یہ میں تمھارا پروردگار ہوں ، سو جوتے اتار دو، اِس لیے کہ تم طویٰ کی مقدس وادی میں ہو۔ اور (جان لوکہ) میں نے تمھیں نبوت کے لیے منتخب کر لیا ہے۔ لہٰذا جو کچھ وحی کیا جائے ، اُس کو سنو۔ اِس میں شبہ نہیں کہ میں ہی اللہ ہوں۔ میرے سوا کوئی الہٰ نہیں۔ سو میری بندگی کرو اور میری یادکے لیے نماز کا اہتمام رکھو۔ ``
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٤٠؎ الاحزاب ٣٣: ٤١-٤٢۔
اِنِّیْۤ اَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ ، اِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًی، وَاَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِعْ لِمَا يُوْحٰی، اِنَّنِیْۤ اَنَا اللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدْنِیْ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِکْرِیْ.(طٰهٰ ٢٠: ١٢-١٤)
``یہ میں تمھارا پروردگار ہوں ، سو جوتے اتار دو، اِس لیے کہ تم طویٰ کی مقدس وادی میں ہو۔ اور (جان لوکہ) میں نے تمھیں نبوت کے لیے منتخب کر لیا ہے۔ لہٰذا جو کچھ وحی کیا جائے ، اُس کو سنو۔ اِس میں شبہ نہیں کہ میں ہی اللہ ہوں۔ میرے سوا کوئی الہٰ نہیں۔ سو میری بندگی کرو اور میری یادکے لیے نماز کا اہتمام رکھو۔ ``
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٤٠؎ الاحزاب ٣٣: ٤١-٤٢۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔