السلام علیکم
اسلام ایک مکمل دین هے جس کو رب نے نازل کیا اور اس کے بارے میں فرمایا
الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم آلاسلام دینا
آج مکمل کر دیا هے میں نے تمارے لیے تمہارا دین اور پوری کر دی تمہارے لیے اپنی نعمت اور پسند کر لیا تمہارے لیے اسلام بطور دین
اسلام ایک اللہ کی عظیم نعمت هے اور فرقے فرقے کی تعلیم اسلام نہیں دیتا بلکہ اسلام تو دلوں کو جوڑاتا هے ایک ہونے کا اپس میں اخلاق و بهائی چارے کا دراس دیتا هے
اللہ نے ہمارے لیے جو دین پسند کیا اس کا نام بهی خود رکها اسلام اور ہمارا نام رکها مسلم سورہ حج کے اخر میں اتا هے
اسلام دین توحید هے اور توحید ہی کی وجہ سے ہم ایک ہو سکتے هے
لیکن آج ہم سے کوئی پوچهے آپ کون ہو ہمارا جواب ہوگا وہابی بریلوی دیوبندی قادری چشتی فلاں فلاں جس سے بهی پوچهو وہ خود کو اہل حق اور دوسرے کو باطل بتائے گا
لیکن اج اسلام کا نام کوئی نہیں لیتا اسلام کے دفاع کی بات کوئی نہیں کرتا اپنا مسلک اپنی جماعت اپنا گروہ اپنا ملک وطن اپنی برادری اس کے لیے جان قربان کرنے کو تیار ہو جاتے هے مرنے مارنے کی باتیں کرتے هے لیکن اگر اسلام کے دفاع کی بات کرو تو فتوی دے گے خارجی کے تکفیری کے
اللہ ہم کو اسلام پر چلنے کی توفیق دے
مسئلہ بدعت گمراہ مولوی جو اپنی دال روٹی کو چلانے کے لیے اسلام کو بگاڑاتا هے اسلام کو بدلنے کی کوشش کرتا هے بدعت کہتے هے نئی چیز کو جس کی اصل پہلے نہ ہو
بدعت کا لفظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان هے
سورہ الاحقاف میں اللہ نے اس کا استعمال کیا هے
قل ما کنت بدعا من الرسل
کہہ دو کہ میں کوئی نیا رسول نہیں ایا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر بدعت گمرائی هے اور ہر گمرائی جہنم میں
بدعت کہتے هے ہر اس کام کو جس کے کرنے کا حکم کتاب و سنت میں نہ ہو اور اس کو دین سمجهہ کر کیا جائے
اللہ نے قرآن میں کہا هے
اور ہم نے آپ پر کتاب نازل کی هے جو ہر چیز کو کهول کهول کر بیان کرتی هے اور ہدایت اور رحمت اور خوشخبری هے مسلمانوں کے لیے
النحل 89
اللہ پاک نے اپنے رسول کو کہا تو سوچو ہمارا کیا حال ہو گا اگر بدلہ تو
اللہ نے تمهارے واسطے وہی دین مقرر کیا هے جسکا حکم اس نے نوح علیہ السلام کو دیا تها اور جس کو ہم آپ کی طرف وحی کے ذریعہ بهیجا هے اور جس کا حکم ہم نے موسی اور عیسی کو کیا تها کہ دین کو قائم رکهنا اور اس میں تفرقہ نہ ڈالنا
الشوری 13
آج جتنے بدعتی قسم کے لوگ هے کہتے هے یہ بات نہیں یہ بتاو کے کام اچها هے کہ نہیں میلاد مناتے هے بتاو اچها هے کے نہیں قل کرتے هے چاول پاک ہاتهہ پاک سب کچهہ پاک هے تو بتاو قرآن پڑنے سے حرام کیوں ہو گیا
ہم اس کے جواب میں کہتے هے کہ حلال کمائی سے ایک بکرا لو اور اپنے ان سب علماء کو بلاو اور ان کے سامنے ذبح کرو اور جہاں تکبیر پڑهنی هے وہاں کوئی قرآن کی ایت پڑے پهر ان علماء کو کہے کہ اب کهاو یہ تبرک هے اگر وہ کہے کہ یہ حلال نہیں تو پهر ان سے یہی سوال کرو کہ قرآن کے پڑنے سے حرام کیوں
کہتے ہو نہ کہ کام اچها هے تو بتاو اللہ عالم الغیب هے کہ نہیں اگر هے تو بتاو رب کو پتہ نہیں تها یہ کام اچها هے اگر پتہ تها تو پهر رب نے حکم نہیں دیا تو تم کون ہوتے ہو اللہ رسول سے اگے بڑهنے والے اور جتنے بدعت هے سب کا عقیدہ هے کہ اللہ تو عالم الغیب هے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بهی عالم الغیب هے تو بتاو رسول اللہ کو نہیں پتہ تها یہ کام اچها هے اگر تمہارے عقیدے کے مطابق پتہ تها تو رسول اللہ نے جو کام نہ کیا نہ کرنے کا حکم دیا تو تم اگے کیوں بڑهتے ہو
اللہ نے روکا هے اس کام سے
اے ایمان والوں اللہ اور اس کے رسول سے اگے نہ بڑهو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو یقینا اللہ سننے والا هے
الحجرت آیت نمبر 1
اب جو ایمان والے هے وہ تو بدعت نہیں کرسکتے جو ایمان والے نہیں وہ ہی کرے گے اور فتوی مجهہ پر نہ لگانہ کیوں کیوں کے یہ اللہ نے کہا میں نے نہیں
اللہ سے دعا هے کہ اللہ ان لوگوں کو ہدایت دے جو ہمارے اس پیارے دین میں جو دین فطرت هے اس میں بدعت ایجاد کرتے هے
اللہ ہم سب کو کتاب و سنت کا راہی بنائے اور ایک ہو کر اللہ کی رسی کو تهامنے کی توفیق دے جس کے توحید کا ہونا لازمی هے عقیدہ توحید کے بغیر کبهی بهی اختلاف ختم نہیں ہو سکتا
اللہ ہم سب کو عقیدہ توحید پر جمع کرے اور اسلام کا بول بالا ہو اور ہمارے یہ گمراہ حکمرآن ان سے ہمیں نجات ملے آمین یا رب العالمین
اسلام ایک مکمل دین هے جس کو رب نے نازل کیا اور اس کے بارے میں فرمایا
الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم آلاسلام دینا
آج مکمل کر دیا هے میں نے تمارے لیے تمہارا دین اور پوری کر دی تمہارے لیے اپنی نعمت اور پسند کر لیا تمہارے لیے اسلام بطور دین
اسلام ایک اللہ کی عظیم نعمت هے اور فرقے فرقے کی تعلیم اسلام نہیں دیتا بلکہ اسلام تو دلوں کو جوڑاتا هے ایک ہونے کا اپس میں اخلاق و بهائی چارے کا دراس دیتا هے
اللہ نے ہمارے لیے جو دین پسند کیا اس کا نام بهی خود رکها اسلام اور ہمارا نام رکها مسلم سورہ حج کے اخر میں اتا هے
اسلام دین توحید هے اور توحید ہی کی وجہ سے ہم ایک ہو سکتے هے
لیکن آج ہم سے کوئی پوچهے آپ کون ہو ہمارا جواب ہوگا وہابی بریلوی دیوبندی قادری چشتی فلاں فلاں جس سے بهی پوچهو وہ خود کو اہل حق اور دوسرے کو باطل بتائے گا
لیکن اج اسلام کا نام کوئی نہیں لیتا اسلام کے دفاع کی بات کوئی نہیں کرتا اپنا مسلک اپنی جماعت اپنا گروہ اپنا ملک وطن اپنی برادری اس کے لیے جان قربان کرنے کو تیار ہو جاتے هے مرنے مارنے کی باتیں کرتے هے لیکن اگر اسلام کے دفاع کی بات کرو تو فتوی دے گے خارجی کے تکفیری کے
اللہ ہم کو اسلام پر چلنے کی توفیق دے
مسئلہ بدعت گمراہ مولوی جو اپنی دال روٹی کو چلانے کے لیے اسلام کو بگاڑاتا هے اسلام کو بدلنے کی کوشش کرتا هے بدعت کہتے هے نئی چیز کو جس کی اصل پہلے نہ ہو
بدعت کا لفظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان هے
سورہ الاحقاف میں اللہ نے اس کا استعمال کیا هے
قل ما کنت بدعا من الرسل
کہہ دو کہ میں کوئی نیا رسول نہیں ایا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر بدعت گمرائی هے اور ہر گمرائی جہنم میں
بدعت کہتے هے ہر اس کام کو جس کے کرنے کا حکم کتاب و سنت میں نہ ہو اور اس کو دین سمجهہ کر کیا جائے
اللہ نے قرآن میں کہا هے
اور ہم نے آپ پر کتاب نازل کی هے جو ہر چیز کو کهول کهول کر بیان کرتی هے اور ہدایت اور رحمت اور خوشخبری هے مسلمانوں کے لیے
النحل 89
اللہ پاک نے اپنے رسول کو کہا تو سوچو ہمارا کیا حال ہو گا اگر بدلہ تو
اللہ نے تمهارے واسطے وہی دین مقرر کیا هے جسکا حکم اس نے نوح علیہ السلام کو دیا تها اور جس کو ہم آپ کی طرف وحی کے ذریعہ بهیجا هے اور جس کا حکم ہم نے موسی اور عیسی کو کیا تها کہ دین کو قائم رکهنا اور اس میں تفرقہ نہ ڈالنا
الشوری 13
آج جتنے بدعتی قسم کے لوگ هے کہتے هے یہ بات نہیں یہ بتاو کے کام اچها هے کہ نہیں میلاد مناتے هے بتاو اچها هے کے نہیں قل کرتے هے چاول پاک ہاتهہ پاک سب کچهہ پاک هے تو بتاو قرآن پڑنے سے حرام کیوں ہو گیا
ہم اس کے جواب میں کہتے هے کہ حلال کمائی سے ایک بکرا لو اور اپنے ان سب علماء کو بلاو اور ان کے سامنے ذبح کرو اور جہاں تکبیر پڑهنی هے وہاں کوئی قرآن کی ایت پڑے پهر ان علماء کو کہے کہ اب کهاو یہ تبرک هے اگر وہ کہے کہ یہ حلال نہیں تو پهر ان سے یہی سوال کرو کہ قرآن کے پڑنے سے حرام کیوں
کہتے ہو نہ کہ کام اچها هے تو بتاو اللہ عالم الغیب هے کہ نہیں اگر هے تو بتاو رب کو پتہ نہیں تها یہ کام اچها هے اگر پتہ تها تو پهر رب نے حکم نہیں دیا تو تم کون ہوتے ہو اللہ رسول سے اگے بڑهنے والے اور جتنے بدعت هے سب کا عقیدہ هے کہ اللہ تو عالم الغیب هے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بهی عالم الغیب هے تو بتاو رسول اللہ کو نہیں پتہ تها یہ کام اچها هے اگر تمہارے عقیدے کے مطابق پتہ تها تو رسول اللہ نے جو کام نہ کیا نہ کرنے کا حکم دیا تو تم اگے کیوں بڑهتے ہو
اللہ نے روکا هے اس کام سے
اے ایمان والوں اللہ اور اس کے رسول سے اگے نہ بڑهو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو یقینا اللہ سننے والا هے
الحجرت آیت نمبر 1
اب جو ایمان والے هے وہ تو بدعت نہیں کرسکتے جو ایمان والے نہیں وہ ہی کرے گے اور فتوی مجهہ پر نہ لگانہ کیوں کیوں کے یہ اللہ نے کہا میں نے نہیں
اللہ سے دعا هے کہ اللہ ان لوگوں کو ہدایت دے جو ہمارے اس پیارے دین میں جو دین فطرت هے اس میں بدعت ایجاد کرتے هے
اللہ ہم سب کو کتاب و سنت کا راہی بنائے اور ایک ہو کر اللہ کی رسی کو تهامنے کی توفیق دے جس کے توحید کا ہونا لازمی هے عقیدہ توحید کے بغیر کبهی بهی اختلاف ختم نہیں ہو سکتا
اللہ ہم سب کو عقیدہ توحید پر جمع کرے اور اسلام کا بول بالا ہو اور ہمارے یہ گمراہ حکمرآن ان سے ہمیں نجات ملے آمین یا رب العالمین
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔