ایک بادشاہ اپنے لشکر کے ساتھ بڑی دھوم دھام کے ساتھ جا رہا تھا راستہ میں عزرائیل علیہ السلام انسانی شکل میں آ گئے – اس کے محافظوں اور لوگوں نے دیکھا کوئی غیر آدمی ہے جو راستہ میں کھڑا ہو گیا انہوں نے پوچھا یہاں کیوں کھڑے ہو آپ نے کہا میں نے آپ کے بادشاہ سے ملاقات کرنی ہے ' بادشاہ کے لوگوں نے انکار کر دیا کہ آپ ملاقات نہیں کر سکتے آخر کار بادشاہ تک خبر پہنچ گئی ایک آدمی آپ سے ملنا چاہتا ہے بادشاہ نے آدمی کی طرف دیکھا اور اپنے آدمیوں کو حکم دیا ملاقات کا جب ان سے ملاقات کی تو آپ نے اس کے کان میں کہا کہ میں عزرائیل ہوں اور آپ کا روح قبض کرنے کے لیے آیا ہوں بادشاہ نے بڑا سوال کیا کہ کچھ مہلت دی جاے آپ نے جواب دیا کوئی مہلت نہیں اور اسی وقت باشاہ کا روح قبض کیا اس پرہجوم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ بادشاہ راستہ میں گرا اور سانس اور بادشاہی ختم ہو گئی – اسی طرح عزرائیل علیہ السلام انسانی روپ میں ایک جنگل سے جا رہے تھے دیکھا ایک فقیر اپنا بستر باندھ کر بیٹھا تھا – آپ نے اس سے کہا کہ میں عزرائیل ہوں اور تیرا روح قبض کرنے کے لیے آیا ہوں – فقیر نے بڑی خوشی کے ساتھ کہا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں میں اپنا بستر باندھ کر تیار بیٹھا ہوں بڑی خوشی سے عزرائیل علیہ السلام نے پوچھا کہ اگر تجھے کوئ مہلت چاہیے فقیر نے جواب دیا چلو اتنی مہلت دے دو کہ میں تازہ وضو کر کے اپنے مالک حقیقی کے آگے سجدہ کر لوں اور جب میں سجدہ میں ہوں تو میری روح قبض کر لینا
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔