Dec 12, 2014

جنت

وہ باغ جس کے متعلق انبیاء کی تعلیمات پرایمان لا کر نیک اور اچھے کام کرنے والوں کو خوشخبری دی گئی ہے۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئي نہیں یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی۔ عالیشان عمارتیں ہوں گی،۔ خدمت کے لیے حور و غلمان ملیں گے۔ انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی۔ اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔ جنت کی نہروں میں زیادہ مشہور کوثر و سلسبیل ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں جو پانی بہے گا وہ شہد اور دودھ ایسا ہوگا۔ اس کو شراب طہور ’’پینے کی پاکیزہ شے‘‘ کہا گیا ہے۔ قرآن میں نہروں کی تعداد کا کوئ ذکر نہیں ۔ کوثر کے متعلق بعض علما کا خیال ہے کہ وہ نہر نہیں، حوض ہے۔ قیامت کے دن نیک لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ہاتھوں کوثر کا پانی پئیں گے۔ اسی لیے حضور کو ساقی کوثر بھی کہتے ہیں۔ قرآن پاک میں ایک سورۃ کوثر بھی ہے ۔ جنت کی اعلی ترین نعمت خدا کا دیدار بھی ہوگا۔ یہی وہ مقام ہے جہاں سے آدم و حوا کو آزمائش کے لیے نکالا گیا تھا۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads