سب راضی رہ سکتے ہیں؟
ہم سمجھتے تھے کہ سب جس کی تعریف کریں سب جس سے راضی رہیں سب کو ہی جس سے کوئی گِلہ نہ ہو وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں دنیاانہیں معتدل مزاج ایک اچھا انسان فرقہ پرستی سے دور رہنے والا کسی کو نہ چھیڑنے والا سب کا احترام کرنے والا کہہ کر داد دیتے ہیں۔
مگر یہ کیا ہم نے ایک مایۂ ناز عالم (جو کہ اب اس دنیا فانی سے کوچ کرچکے) کا بیان سنا تاہم پر یہ عقدہ کھلا کہ سب کو راضی رکھنے خواہش صرف خواہش ہی ہے انہوں نے فرمایا کہ
اگر تم سے سب راضی ہیں کسی کو تم سے کوئی اختلاف نہیں تو تم منافق ہو کھرے آدمی نہیں ہو کیوں کہ دنیامیں سب سے زیادہ داعی اتحاد اور معتدل مزاج انبیاء سے بڑھ کر کوئی نہیں ہوا یہاں تک کہ قرآن کریم نے امت محمد کو اُمّہ وسطہ یعنی سب سے زیادہ معتدل امت فرمایا ہے تو امت کے سرخیل حضرت محمدﷺ کی معتدل مزاجی کا کیاعالم ہوگا۔
مگر پھربھی آپﷺ سے سب راضی نہیں تھےتوموجودہ روشن خیال علماءودانشور اپنے اندر جھانک کردیکھیں کہ سب کوراضی رکھنے کے چکرمیں منافقت تو کررہے۔
کیوں اگرآپ حق کہو گے تو شیطان اور اس کے پجاری ناراض ہوں گےاور اگر غلط کہو گے تورحمان اور رحمان کو ماننے والے ناراض ہوں گے۔
فیصلہ خودکریں کہ کس کو راضی کرنا ہے۔
ہم نے اس کو راضی کرنا ہے کہ جس نے ہمیں یہ سمجھ عطا فرمائی سوچ و فہم سے نوازہ۔ اور اسی کی خالص بندگی کرنی ہے ان شاءاللہ
اگر ہم اس دنیا کے فلاں فلاں صاحب کو راضی کرنے میں مگن ہو گئے تو کہیں ہمارا حقیقی خالق نہ ہم سے ناراض ہو جائے۔ اللہ پاک ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین۔۔۔
ہم سمجھتے تھے کہ سب جس کی تعریف کریں سب جس سے راضی رہیں سب کو ہی جس سے کوئی گِلہ نہ ہو وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں دنیاانہیں معتدل مزاج ایک اچھا انسان فرقہ پرستی سے دور رہنے والا کسی کو نہ چھیڑنے والا سب کا احترام کرنے والا کہہ کر داد دیتے ہیں۔
مگر یہ کیا ہم نے ایک مایۂ ناز عالم (جو کہ اب اس دنیا فانی سے کوچ کرچکے) کا بیان سنا تاہم پر یہ عقدہ کھلا کہ سب کو راضی رکھنے خواہش صرف خواہش ہی ہے انہوں نے فرمایا کہ
اگر تم سے سب راضی ہیں کسی کو تم سے کوئی اختلاف نہیں تو تم منافق ہو کھرے آدمی نہیں ہو کیوں کہ دنیامیں سب سے زیادہ داعی اتحاد اور معتدل مزاج انبیاء سے بڑھ کر کوئی نہیں ہوا یہاں تک کہ قرآن کریم نے امت محمد کو اُمّہ وسطہ یعنی سب سے زیادہ معتدل امت فرمایا ہے تو امت کے سرخیل حضرت محمدﷺ کی معتدل مزاجی کا کیاعالم ہوگا۔
مگر پھربھی آپﷺ سے سب راضی نہیں تھےتوموجودہ روشن خیال علماءودانشور اپنے اندر جھانک کردیکھیں کہ سب کوراضی رکھنے کے چکرمیں منافقت تو کررہے۔
کیوں اگرآپ حق کہو گے تو شیطان اور اس کے پجاری ناراض ہوں گےاور اگر غلط کہو گے تورحمان اور رحمان کو ماننے والے ناراض ہوں گے۔
فیصلہ خودکریں کہ کس کو راضی کرنا ہے۔
ہم نے اس کو راضی کرنا ہے کہ جس نے ہمیں یہ سمجھ عطا فرمائی سوچ و فہم سے نوازہ۔ اور اسی کی خالص بندگی کرنی ہے ان شاءاللہ
اگر ہم اس دنیا کے فلاں فلاں صاحب کو راضی کرنے میں مگن ہو گئے تو کہیں ہمارا حقیقی خالق نہ ہم سے ناراض ہو جائے۔ اللہ پاک ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین۔۔۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔